Urdu News

وادی کشمیر میں گلمرگ اور اس کے آس پاس اور جموں خطہ کے ڈوڈہ اور ریاسی اضلاع میں خوشبو جاتی پودوں کی کاشت کو بڑے پیمانے پر تلاش کیا گیا ہے

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ

 نئی دہلی:5  نومبر،2021۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، نیز ارضیاتی سائنسز، وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج الزام لگایا کہ سابقہ ​​حکومتوں نے وادی کشمیر سمیت جموں و کشمیر میں اسٹارٹ اپس کی جان بوجھ کر حوصلہ شکنی کی، تاکہ نوجوان مستقل طور پر تنخواہ دار سرکاری نوکریوں پر انحصار کرسکیں اور اپنے زمانے کے سیاسی آقاؤں کے گرد گھومتے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں کاروبار اور خود روزگار کے لئے خطے کی بے پناہ صلاحیتوں کی تلاش نہیں کی گئی۔

کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) اور شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (ایس کے یو اے ایس ٹی) کے ذریعے منعقدہ زرعی اسٹارٹ اپس اور کسانوں کی ایک انٹریکٹیو میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں پہلی مرتبہ ہوا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں خطے میں نئے اسٹارٹ اپس کے لئے زرعی شعبے کو فروغ دینے کے لئے ٹھوس اور ٹیکنالوجی پر مبنی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کسان اور کاشتکار کاشتکاری کے لئے زیادہ تر موسمیاتی مزاج اور فطرت کی تبدیلیوں پر انحصار کرتے تھے، لیکن پچھلے کچھ  برسوں میں نئے علاقوں مثال کے طور پر وادی کشمیر میں گلمرگ وغیرہ کے آس پاس کے علاقوں کے ساتھ ساتھ جموں کے علاقے ڈوڈہ اور ریاسی اضلاع میں خوشبودار پودوں کی کاشت کو بڑے پیمانے پر تلاش کیا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی ملک میں کوئی بھی حکومت ہر نوجوان کے لئے 100 فیصد تنخواہ والی سرکاری ملازمتیں یقینی نہیں بناسکتی، لیکن ایک ذمہ دار حکومت ہمیشہ ذریعہ معاش کو فروغ دینے کا منصوبہ رکھتی ہے اور مودی حکومت بالکل یہی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور ان کے والدین کے درمیان ایک مسلسل آگاہی مہم شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں یہ آگاہ کیا جا سکے کہ ان خود روزگار اور نئے اسٹارٹ اپ آپشنز کے ذریعے بہت زیادہ منافع بخش کمائی کے مواقع دستیاب ہیں اور وہ اپنا وقت اور توانائی سرکاری تنخواہ والی نوکریاں تلاش کرنے میں نہ ضائع کریں۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ آج کی کھیتی اب کل کی کھیتی نہیں رہی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج کا کسان درحقیقت ایک زرعی ٹیکنوکریٹ یا زرعی اسٹارٹ اپ ہے، جس کے پاس وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے زرعی شعبے میں متعارف کرائی گئی نئی ٹیکنالوجی اور چیزوں کا استعمال کرتے ہوئے شاندار منافع کمانے کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند سی ایس آئی آر کے ذریعے کھیتی کے نئے طریقوں، متعدد مربوط کھیتی اور ہائبرڈ فارمنگ کے لیے تمام متعلقہ مالی اور تکنیکی مدد فراہم کر رہی ہے جس میں 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی صلاحیت ہے، جیسا کہ وزیر اعظم کا تصور ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وادی کشمیر کے تمام دس اضلاع سے آئے کسانوں میں فارمنگ کٹس بھی تقسیم کئے۔ سی ایس آئی آر اور ایس کے یو اے ایس ٹی کے درمیان باہمی تعاون کے ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط کئے گئے۔

سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر منڈے، ایس کے یو اے ایس ٹی کے وائس چانسلر پروفیسر جے پی شرما اور آئی آئی ایم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ریڈی بھی کسانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران وزیر موصوف کے ساتھ شامل ہوئے۔

Recommended