Urdu News

صوفی خواجہ سید غریب چشتی کا قتل: ناسک میں جائیداد کا تنازعہ یا پس پردہ کچھ اور؟

صوفی خواجہ سید غریب چشتی کا قتل

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے پریس کانفرنس میں کیا انکشاف

ناسک ضلع کے ییولا تعلقہ کے چیچونڈی ایم آئی ڈی سی علاقے میں منگل کی رات ایک افغان نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ قتل جائیداد کے تنازع پر ہوا۔ کیس کے ملزمان تاحال مفرور ہیں اور پولیس ان کی تلاش کر رہی ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ سچن پاٹل نے بتایا کہ افغانستان کے رہنے والے صوفی خواجہ سید غریب چشتی کو ان کے ڈرائیور نے جائیداد اور پیسوں کے لیے قتل کیا۔ یہاں پناہ گزین ہونے کی وجہ سے وہ جائیداد نہیں خرید سکتا تھا۔ اس لیے ملزمان کے نام پر گاڑی اور جائیداد خریدی گئی۔ کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس معاملے کا مرکزی ملزم، ڈرائیور اور دیگر تین ملزمان فرار ہیں۔ پولیس ٹیم فرار ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ صوفی ازم پر یقین رکھنے والے لوگ بھی صوفی بابا کے قتل پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ حالاں کہ ایک مہاجر شخص کی دل کیفیت سے یہ خود ساختہ صوفی لوگ نابلد تھے، یہی وجہ ہے کہ ان کے کاروبار کو فتنہ اور اپنے کاروبار کو جائزہ تصور کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر صوفی بابا کے قتل پر لوگ جشن منارہے ہیں اور دوسری طرف یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہم تشدد کے خلاف ہیں۔ یہ دو چہرے صفت انسان سے بچ کر رہنے کی ضرورت ہے۔ صوفی بابا کے عقیدت مندوں کے ساتھ ہماری ہمدردی ہے۔ 

Recommended