Urdu News

ذات پر مبنی مردم شماری کے مسئلے پر نتیش کی دعوت

وزیر اعلیٰ نتیش کمار

وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن کے ساتھ اتحاد کی شراکت دار بی جے پی کو بھی کہا۔ وزیر اعظم کے پاس چلو

پٹنہ، 4 اگست(انڈیا نیرٹیو)

بہار میں بی جے پی بحران میں پھنس گئی ہے۔نتیش کمار ذات پر مبنی مردم شماری کو لیکر کل جماعتی وفد کو وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس لے جانا چاہتے ہیں۔ وہ چاہتے ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ ساتھ تمام حکمراں جماعتوں کے رہنما بھی وفد کے ہمراہ ہوں۔ذرائع کے مطابق تیجسوی یادو کے پاس بھی فون کیا گیا ہے کہ وفد میں شامل ہو نے اور وزیر اعظم کے پاس جانے کے لیے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی لیڈروں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے کہ وہ کل جماعتی میٹنگ میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کی حمایت میں وزیر اعظم کے پاس چلیں۔ بی جے پی کا بحران یہ ہے کہ اپنی ہی مرکزی حکومت کے خلاف وزیر اعظم کے پاس کیسے جائیں۔

بحران یہ بھی ہے کہ بہار میں حکمراں جماعت بی جے پی کو وزیر اعلیٰ کے فیصلے کے خلاف کیسے جانا چاہیے؟ اگر بی جے پی کل جماعتی وفد کے ساتھ جاتی ہے تو پھر وزیر اعظم نریندر مودی کی مخالفت ہوگی۔ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ بہار بی جے پی سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی ہی حکومت کے فیصلے کے خلاف میمورنڈم جمع کرنے چلیں۔

وزیر اعظم نتیش کمار کہہ رہے ہیں کہ بہار اسمبلی میں ذات پر مبنی مردم شماری کی تجویز کو سب نے سپورٹ کیا۔ خود بی جے پی نے بھی ان کی حمایت کی تھی۔ اس لیے سب کو مل کر چلنا چاہیے اور مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔ اس پر بی جے پی کے نائب وزیر اعلیٰ تارکشور پرساد اسے مرکزی حکومت کا معاملہ قرار دے کر مسترد کر رہے ہیں، لیکن وہ پھنس گئے ہیں۔ بہار میں تمام جماعتیں جانتی ہیں کہ مرکزی حکومت کا ایک کل پارٹی وفد کے ساتھ فیصلہ تبدیل نہیں ہونے والا ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری کا مسئلہ اٹھا کر نتیش کمار ووٹ بینک کی سیاست کر رہے ہیں جس پر بی جے پی کی نظر ہے۔

بہار میں بی جے پی نے اپنی نظر انتہائی پسماندہ ووٹ بینک پر رکھی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے انتہائی پسماندہ طبقات سے دو۔ دو نائب وزیراعلیٰ بنانے کا مقصد بھی یہی تھا۔ پہلے اس طبقے کو نتیش کمار کا ووٹ بینک سمجھا جاتا رہا ہے۔ نتیش کمار ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملے پر ایک تیر سے کئی نشانہ لگانا چاہتے ہیں۔ جے ڈی یو کے مرکزی ترجمان نیرج کمار کا کہنا ہے کہ جب تمام جماعتوں نے اسمبلی میں دو بار ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کی قرارداد منظور کی تھی تو اس میں کیا حرج ہے؟ آج بھی بہار کے لیڈروں کو متحد رہنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار چاہتے ہیں کہ اگر ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے تو تمام طبقات کو یکساں طور پر ترقی دی جا سکتی ہے۔ کوئی بھی لیڈر بی جے پی کی طرف سے اس معاملے پر اپنی رائے نہیں دے رہا ہے۔ تمام رہنما اس معاملے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Recommended