Urdu News

توہین رسالت کی آڑ میں کچھ سیاسی لوگ ملک کو بدنام کرنا چاہتے ہیں: مولانا صہیب قاسمی

دہلی میں کانسٹی ٹیوشن کلب کے اسپیکر ہال میں جماعت علمائے ہند کے صدر مولانا صہیب قاسمی اور دیگر علمائے کرام پریس کانفرنس کے دوران

جماعت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا صہیب قاسمی نے اتوار کو کہا کہ نبی کی سنت لوگوں کو معاف کرنا ہے، اس لیے مسلمانوں کو بھی معاف کر دینا چاہیے اگر نوپور شرما اور نوین جندل معافی مانگیں۔

مولانا صہیب قاسمی نے آج دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ محمد صاحب ہر مسلمان کو اپنی جان اور خاندان سے زیادہ عزیز ہیں۔ اگر کوئی اللہ سے محبت کرنا چاہتا ہے تو اسے اللہ کے رسول کی تعظیم کرنی ہوگی اور ان کے احکام کی تعمیل کرنی ہوگی۔ کسی کو بھی نبی کی شان میں گستاخی کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے سابق ترجمان نوپور شرما اور نوین کمار جندل کو پارٹی نے برطرف اور سزا دی ہے۔ جہاں تک اسے جیل بھیجنے کا تعلق ہے تو قانون اپنا راستہ اختیار کر رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔ اس لیے مسلمانوں کو صبر کرنا چاہیے اور قانون پر بھروسہ کرنا چاہیے۔

مولانا کا کہنا ہے کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس کی آڑ میں کچھ سماج دشمن عناصر ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ بہت تکلیف دہ ہے، ہمارا آئین ہمیں احتجاج کی اجازت دیتا ہے، لیکن احتجاج میں جس طرح کا تشدد ہوا، جان و مال کا نقصان ہوا، امن و امان کی صورتحال پیدا ہوئی، یہ درست نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ 15 دن کے بعد ملک گیر ایسا احتجاج اچانک نہیں ہو سکتا۔ اس کے پیچھے کسی سازش سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اویسی سے لے کر محمود مدنی، ارشد مدنی، منظور عالم، نوید حامد اور محمد ادیب تک لوگ ملک کے معصوم بچوں کو آگے کر کے گھروں میں چھپ گئے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔ یہ لوگ مسلمانوں کے نام پر کریم کھائیں اور بے گناہ لاٹھیاں اور گولیاں کھائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ توہین رسالت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور اس کی لڑائی قانون کی حدود میں رہ کر لڑی جائے۔ توہین رسالت کی آڑ میں کچھ جماعتیں اور تنظیمیں اپنی روٹیاں سینک کر ملک کو بدنام کرنا چاہتی ہیں، اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

Recommended