Urdu News

جموں وکشمیر میں فاسٹ ٹریکس بنیادپراولڈایج ہوم کاقیام کیاجارہاہے:حکام

جموں وکشمیر میں فاسٹ ٹریکس بنیادپراولڈایج ہوم کاقیام کیاجارہاہے:حکام

 ایسا منظر جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ کچھ دن پہلے، بنیادی طور پر مذہبی کشمیر میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب ایک بزرگ بیمار شخص کو اس کے خاندان نے چاڈورہ ہسپتال میں چھوڑ دیا تھا ۔

 مختلف بیماریوں میں مبتلا بزرگ شہری نے 15 دن تک انتظار کیا لیکن کوئی ان تیمار داری کو نہیں آیا۔ علاقے میں خبر پھیلنے کے بعد، کچھ اچھے  شہریوںنے اسے اولڈ ایج ہوم میں داخل کروانے سے پہلے سکمز میں منتقل کر دیا۔یہ کوئی الگ تھلگ کیس نہیں ہے۔

کبھی ’’پیر ویر‘‘ ہونے پر فخر کرنے والا کشمیر اب سماجی رویوں میں بڑی تبدیلی دیکھ رہا ہے۔ جو مضامین ممنوع سمجھے جاتے تھے وہ معاشرے میں قابل قبول ہوتے جا رہے ہیں ۔

انڈی

 گھر کی دو قسمیں ہیں – ڈے کیئر اور رہائشی۔ بانڈی پورہ، سری نگر اور گاندربل سمیت کچھ اضلاع میں ڈے کیئر ہومز قائم کیے گئے ہیں۔ پانچ سے چھ اضلاع میں اولڈ ایج ہوم بھی بنائے گئے ہیں۔ تمام اولڈ ایج ہوم ایک ماہ میں تیار ہو جائیں گے۔

ہر اولڈ ایج ہوم میں 24 سے 50 افراد کے رہنے کی گنجائش ہوگی۔ یہ سہولت پر منحصر ہوگا۔ وزارت کی طرف سے رہنما خطوط ہیں۔ کچھ اضلاع میں، 25 کی بورڈنگ کی گنجائش والے اولڈ ایج ہوم ہوں گے۔

 کچھ اضلاع میں، 50 ممبروں کی گنجائش والے گھر ہوں گے۔ زیادہ تر اس میں 50 افراد رہ سکیں گے۔سرکاری ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ گاندربل اور بانڈی پورہ اضلاع میں پہلے ہی بہت کم داخلے ہوئے ہیں۔

 اخون نے کہا کہ داخلے بہت کم ہیں۔ بنیادی طور پر اولڈ ایج ہومز ان لوگوں کو پناہ دینے کے لیے ہوتے ہیں جن کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہوتا یا جنہیں چھوڑ دیا جاتا ہے۔

ہمارے ہاں کشمیر کی سنگین صورتحال نہیں ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ لوگ بڑی تعداد میں آرہے ہیں۔ زیادہ تر لوگ جو آ رہے ہیں وہ دن بھر قیام کرتے ہیں۔حکومت بزرگ شہریوں کو ہر سہولت مفت فراہم کر رہی ہے۔  انہوں نے کہا کہسب کچھ مفت ہے۔

بورڈنگ، قیام، صحت کی دیکھ بھال، وغیرہ۔ جس کو بھی پناہ کی ضرورت ہے اسے ان گھروں میں داخل کیا جائے گا۔ ہم سماجی انصاف کی وزارت کی طرف سے مقرر کردہ رہنما خطوط پر عمل کر رہے ہیں۔

Recommended