ڈاکٹر وسیم افتخار انصاری
صدر شعبۂ اردو ریسرچ سینٹر
گورنمنٹ کملا راجا گرلس پی.جی.کالج،گوالیار
گوالیار
شعبۂ اُردو، گورنمنٹ کملا راجا گرلس پی.جی.آٹو نامس کالج،گوالیار میں ایک قومی سطح کی ورک شاپ بعنوان ”اُردو غزل کے مختلف ادوار“کا کامیاب انعقاد کیا گیا۔اس ورک شاپ میں صوبۂ مدھیہ پردیش اور دیگر صوبہ جات کے مندوبین اور اہل ادب نے بھی شرکت کی۔پروگرام کا باقاعدہ آغاز مہمانوں کے استقبال سے ہوا۔سبھی مہمانوں کو مومینٹو پیش کرکے کالج کے سکریٹری پروفیسر سنجے سورنکار نے خطبہئ استقبالیہ پیش کیا۔ریسرچ سینٹر اور شعبۂ اردو کے صدر ڈاکٹر وسیم افتخار انصاری نے ورکشاپ کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔پرنسپل ڈاکٹر ایم.آر کوشل صاحب کے ہاتھوں تین کتابوں (۱)جاورہ سے جاورہ تک(۲)علاقۂ گوالیار میں اُردو نعت گوئی کا ارتقا(۳)میر کے مختلف سلاسل اور برہان پور کا اجراء عمل میں آیا۔
ڈاکٹر شبانہ نکہت انصاری (شعبۂ اردو،بھگت سنگھ گورنمنٹ پی.جی.کالج جاورہ)نے”اردو غزل کا تعارف اور اس کے اجزائے ترکیبی“ پر مختلف مثالوں کے ساتھ سیر حاصل گفتگو کی۔بعد ازاں ڈاکٹر ارشد ہمراز صاحب(شعبۂ اردو،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ)نے ”اردو غزل پر علی گڑھ تحریک کے اثرات“عنوان پر پُر مغز خطاب کیا۔ان کے بعدڈاکٹر محمد ارشد خان رضوی صاحب(شعبۂ اردو سینٹ جانس کالج،آگرہ)نے بعنوان”اردو غزل میں نعتیہ شاعری کی روایت“کے تحت قدیم وجدید اساتذہ کے منتخب کلام کی روشنی میں مذکورہ موضوع پر مدلل گفتگو کی۔
ڈاکٹرہری سنگھ گورسینٹرل یونیورسٹی،ساگرسے تشریف لائے ڈاکٹر وسیم انور صاحب نے”ترقی پسند اُردو غزل“کے زیر عنوان اپنے زریں خیالات کا اظہارکیا۔آخر میں ورکشاپ کی صدارت فرمارہے ڈاکٹر اسراراللہ انصاری صاحب(پرنسپل گورنمنٹ کالج،برہان پور)نے اپنے صدارتی خطبے میں تمام مقررین کی گفتگو کا نہایت جامع و مانع تجزیہ و ماحصل بیان کیا۔
پروگرام کی نظامت کے فرائض ریسرچ سینٹراورشعبۂ اردو کے صدر ڈاکٹر وسیم افتخار انصاری نے انجام دیئے۔اظہار تشکر شعبۂ اردو کے ڈاکٹر قمرالزماں صدیقی صاحب نے پیش کیا۔اس میں شہر کے چنندہ ادبا و شعرا کے علاوہ کالج کے اساتذہ اور طالبات نے شرکت کی۔