Urdu News

پاکستان نے 12 سال بعد ممبئی حملے کی ذمہ داری قبول کی

پاکستان نے 12 سال بعد ممبئی حملے کی ذمہ داری قبول کی

<div class="col-lg-4 col-md-4 col-sm-4 col-xs-12"></div>
<div class="col-lg-12 col-md-12 col-sm-12 col-xs-12">
<h3>پاکستانPakistan  نے 12 سال بعد ممبئی حملے کی ذمہ داری قبول کی</h3>
<h3></h3>
&nbsp;
<div>۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اعتراف کیا ، حملے میں 11 پاکستانی دہشت گرد ملوث تھے</div>
<div>۔ حافظ سعید کو ممبئی دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائنڈ بتایا گیا</div>
<div>۔آخرکار پاکستان کی اعلی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے 12 سال بعد اعتراف کیا ہے کہ  Mumbai Attack ممبئی حملہ 2008 میں اس کے اپنے ہی ملک کے 11 دہشت گردوں نے انجام دیا تھا۔ 26 نومبر سے 29 نومبر تک جاری رہنے والے اس دہشت گردانہ حملے میں 155 افراد ہلاک اور 308 افراد زخمی ہوئے تھے۔ بھارت نے ممبئی حملے کے لئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانے کے لئے تمام ثبوتوں کے ساتھ بین الاقوامی فورم میں آواز اٹھائی لیکن پاکستان نے ہمیشہ اس کی تردید کی۔ بھارت نے جمعرات کے روز پاکستان کے مطلوبہ ہائی پرفائل دہشت گردوں کی اس فہرست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس میں 2008 کے ممبئی حملوںمیں ملوث اہم افراد اور کلیدی سازشیوں کو چھوڑ دیا گیا ہے۔</div>
<div>دراصل پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اپنے ملک کے 1210 انتہائی مطلوبہ ،ہائی پروفائل دہشت گردوں کے بارے میں 880 صفحات کی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں متعدد سنسنی خیز انکشافات ہوئے ہیں۔ اسی رپورٹ میں 26/11 ممبئی حملے کی منصوبہ بندی کے بارے میں معلومات دی گئی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ملتان کے رہائشی محمد امجد خان نے 2008 میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں استعمال ہونے والی کشتی 'ا لفوج' خریدی تھی۔ امجد نے ہی ایک یاماہا موٹر آر بوٹ انجن ، لائف جیکٹ ، اے آر زیڈ واٹر اسپورٹ ،کراچی سے انفلٹیبل کشتیاں خریدیں جو بعد میں ہندوستان کی اقتصادی راجدھانی پر حملوں میں استعمال ہوئیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بہاولپور کا رہائشی شاہد غفور کشتی الحسینی کا کپتان تھا اور دہشت گردوں نے ممبئی پہنچنے کے لئے کشتی 'الوج' کا استعمال کیا تھا۔</div>
<div>اس فہرست میں ممبئی دہشت گردانہ حملے  Mumbai Terror Attack  میں استعمال ہونے والی کشتیوں کے عملے کے 9 ارکان کا بھی ذکر ہے۔ اس رپورٹ میں عملے کے 9 ممبروں کے نام ساہیوال ضلع کے رہائشی محمد عثمان ، ضلع لاہور کے رہائشی عتیق الرحمٰن ، ضلع گوجرانوالہ کے ریاض احمد ، ڈیرہ غازی پور ضلع کے محمد نعیم ، ضلع سرگودھا کے عبدالشکور ، ملتان۔ کے محمد صابر ، ضلع لودھراں کے محمد عثمان ، ضلع رحیم یار خان کے شکیل احمد کوبتائے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ان سب کو اقوام متحدہ میں درج دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے ممبروں کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں حافظ سعید کو اقوام متحدہ میں درج بین الاقوامی دہشت گرد اور 26/11 کے ممبئی دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ بتایا گیا ہے۔</div>
<div>اس کے علاوہ ، یہ بھی کہا گیا ہے کہ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو پچھلے سال بھارت میں پلوامہ دہشت گردی کے حملے میں درج کیا گیا تھا ، جس میں 40 سے زیادہ بھارتی نیم فوجی دستے مارے گئے تھے۔ اس سال کے آغاز میں ، ایک پاکستانی عدالت نے دہشت گردی کو مالی اعانت دینے کے الزام میں سعید کو 5 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس فہرست میں بلوچستان سے 161 ، خیبر پختون خواہ سے 737 ، سندھ سے 100 ، پنجاب سے 122 ، اسلام آباد سے 32 ، اور 30مقبوضہ کشمیر سے انتہائی مطلوب دہشت گرد شامل ہیں۔ اس فہرست میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا نام بھی ہے ، جو اب لندن میں رہتے ہیں۔ ان پر پاکستان اپوزیشن پارٹی پی ایم ایل این کے رہنما ناصر بٹ ، سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف ، سابق وزیر اعظم شوکت عزیز کے حملوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔</div>
<div>جمعرات کے روز ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ انتہائی مطلوبہ ، ہائی پروفائل دہشت گردوں کے بارے میں پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی جاری کردہ رپورٹ کو میڈیا رپورٹس سے معلومات ملی ہیں جس میں 26/11 کے ممبئی حملوں میں ملوث متعدد پاکستانی شہریوں کی فہرست دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ 26/11 کے دہشت گرد حملے کا منصوبہ پاکستان میں بنایا گیا تھا اور وہیں سے انجام دیاگیا۔</div>
<div>ہندوستھان سماچار</div>
</div>.

Recommended