Urdu News

گرے لسٹ کی فہرست میں پاکستان: پاک کا وقت مکمل، چین اور ملیشیا نے بھی ہاتھ کھینچا

گرے لسٹ کی فہرست میں پاکستان: پاک کا وقت مکمل، چین اور ملیشیا نے بھی ہاتھ کھینچا

<h3 style="text-align: center;">گرے لسٹ کی فہرست میں پاکستان: پاک کا وقت مکمل، چین اور ملیشیا نے بھی ہاتھ کھینچا</h3>
<p style="text-align: right;">ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو حتمی وارننگ دی ہے (Pakistan in Grey List) ، ایف اے ٹی ایف نے بار بار پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے  کی دھمکی دیتے ہوئے گرے لسٹ میں شامل کیا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کے تین روزہ اجلاس کے بعد صدر ڈاکٹر مارکس پیلیر نے ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اب پاکستان کا وقت ختم ہوچکا ہے۔ یہ پاکستان کا آخری موقع ہے۔ یعنی پاکستان  ایک بار پھر دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیاہے۔ صورت حال یہ ہے کہ پاکستان کا خاص  دوست چین اور ملیشیا نےبھی اپناہاتھ پیچھے کھینچ لیا ہے ۔فروری 2021 میں ہونے والے اس اجلاس سے قبل ، اگر وہ 27 میں سے باقی 6 اہم نکات یعنی دہشت گرد حافظ سعید اور اظہر مسعود پر کارروائی نہیں  کی  تو پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے گا۔ ایف اے ٹی ایف کے صدر نے کہا کہ نہ صرف پاکستان میں دہشت گردوں کی مدد  کی جارہی ہے ، بلکہ حکومت پاکستان نے دہشت گرد گروہوں کو دی جانے والی مددپربھی کوئی قابل اطمینان کام  نہیں کیاہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">صدر مارکس  پیلیر کے سخت مؤقف سے واضح تھا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کے مجرم دہشت گردوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے پر سخت ناراض ہے۔ پاکستان نے چالاکی کے ساتھ 27 میں سے 21 نکات پر عمل کیا جو دہشت گردی سے متعلق تھے ، لیکن دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کو مالی امداد روکنے جیسے معاملات پر کچھ نہیں کیا۔ ایف اے ٹی ایف نے واضح طور پر کہاہے  کہ پاکستان کو کالعدم دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے کافی وقت دیا گیا تھا۔ اب وقت کی میعاد ختم ہوگئی ہے۔ اگلے چار ماہ صرف ان یقین دہانیوں کے لیے ہیں جو حکومتِ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو دی ہے۔ پاکستانی حکومت نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو ختم کرنے کے خواہش  مند ہے۔ فروری 2021 پاکستان کی اس خواہش کی تصدیق کرنے کا وقت ہے۔ اگر اس دوران بھی دہشت گردوں کا خاتمہ نہیں کیا گیا تو پاکستان کو بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔</p>
<p style="text-align: right;">ایف اے ٹی ایف کے اس سخت موقف اور انتباہ کے بعد  آئی ایم ایف ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ نے پاکستان میں جاری منصوبوں پر نظر ثانی کا نوٹس دیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان مالیاتی اداروں سے پاکستان کو فراہم کی جانے والی مالی امداد اب پاکستان کو دستیاب نہیں ہوگی۔ دھیان رہے کہ پاکستان کوگرے لسٹ کی وجہ سے ہر سال 10 بلین ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔ جوکہ پاکستان  کی اپنی جی ڈی پی کا 90 فیصد سے زیادہ  کاحصہ ہے۔  آخری تاریخ میں توسیع کے ساتھ ہی پاکستان کی معاشی صورت حال مزیدخراب ہونے کا امکان ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ایف اے ٹی ایف کے صدر کی پریس کانفرنس کے دوران ، پاکستانی صحافی نے کہا کہ پاکستان نے 27 میں سے 21 نکات پر عمل کیا ہے ، لیکن گرے لسٹ میں برقرار ررکھناپاکستان کے ساتھ زیادتی نہیں ہے؟ اس پر مارکس پیلیر نے کہا کہ حکومتِ پاکستان اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گرد رہنماؤں اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی نہیں کررہی ہے۔ یہ وہ دہشت گرد ہیں جو پاکستان میں موجود ہیں اور دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ ان کے خلاف موثر کارروائی کے لیے کافی وقت دیا گیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ منگولیا اور آئس لینڈ بھی ہائیریسک نیشنز کی فہرست میں شامل ہیں۔ لیکن انہوں نے اطمینان بخش کارروائی کی اور انہیں گرے لسٹ سے خارج کردیا گیا۔ لیکن ایف اے ٹی ایف کے ممبر ممالک محسوس کر رہے ہیں کہ پاکستان میں پھلنے پھولنے والی دہشت گردی کی وجہ سے دنیا کو ابھی بھی خطرہ لاحق ہے ، لہذا اس کو سخت سزا یعنی گرے لسٹ میں ڈال دیا جائے۔</p>
<p style="text-align: right;">اس سے قبل ہندوستانی صحافی نے سوال اٹھایا تھا کہ پاکستان کو متعدد بار وقت دیا گیا ہے اور پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کررہا ہے۔ اس کے باوجود ایک بار پھر وقت دینے کی کیا ضرورت تھی؟ اس پر مارکس پیلیر نے کہا کہ پاکستان کا وقت ختم ہوگیا ہے۔ اگر وہ فروری سے قبل دہشت گردوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتا ہے تو وہ بلیک لسٹ میں شامل ہوگا۔ ایک پاکستانی صحافی نے یہ سوال بھی کیا کہ ہندستانی بینک منی لانڈرنگ اور دہشت گرد تنظیموں کو پیسے دے رہے ہیں ، تو پھر ہندستان کوگرے لسٹ کی فہرست میں کیوں نہیں رکھا جارہا ہے؟ اس پر مارکس پیلیر نے پاکستانی صحافی کو انتہائی مہذب لہجے میں سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ فورم اس سوال کے لیے نہیں بنایا گیا ہے اور نہ ہی وہ کسی سرمایہ کاری کی ایجنسی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">جمعہ کو ایف اے ٹی ایف کا اجلاس ختم ہوتے ہی پاکستان  ایک بارپھر بے نقاب ہوچکا ہے۔ تکنیکی پہلوؤں کی آڑ میں کچھ دن کے لیے بلیک لسٹ میں رہنے والے پاکستانی رہنما یہ کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے ہندستان کے اقدامات کو ناکام بنا دیا ہے۔ تاہم ہندستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے پہلے ہی اشارہ  مل چکاتھا کہ پاکستان اس بار بھی گرے لسٹ میں رہ سکتا ہے۔</p>.

Recommended