<div> بھارت نے پیر کے روز اقوام متحدہ میں انسانی حقوق پربھارت کے خلاف پاکستان کے جھوٹے بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہاں اقلیت کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔ اختلاف رائے کی آواز دبانے کے لئے لوگ غائب ہو رہے ہیں اور پاکستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کو تبدیل کیا جارہا ہے۔</div>
<div> اقوام متحدہ میںبھارت نے پیر کے روز عالمی برادری کی توجہ دہشت گردی کے لئے پاکستان کی حمایت پر مرکوز کی اور کہا کہ پاکستان عالمی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا ہوا ہے۔ پاکستان دہشت گردون کوپال رہاہے ۔اور 4 ہزار دہشت گردوں کے نام اپنی فہرست سے نکال دیئے ہیں۔</div>
<div>اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں رائٹ ٹو انسر (حق جواب) کا استعمال کرتے ہوئے ، مستقل مشن کے پہلے سکریٹری پون بڈھے ، نے کہا کہ پاکستان سرحد پار سے جاری دہشت گردی کو جاری رکھنے کے لئے جموں و کشمیر اور لداخ کے علاقے میں عسکریت پسندوں کوبھیج رہا ہے۔ تربیتی کیمپوں اور لانچ پیڈ میں اضافہ کررہاہے۔</div>
<div>پاکستان نے بھارت پر اقلیتوں پر ظلم و ستم کا الزام لگایاتھا۔ اس کے جواب میں ، ہندوستان نے کہا کہ یہ بات اچھی طرح سے معلوم ہے کہ پاکستان یہاں اپنی اقلیتوں کے ساتھ کس طرح سلوک کرتا ہے۔ بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اس بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی آزادی کے نام پر دوسرے فرقوں کے افراد کو قتل کیا جارہا ہے۔ پاکستان میں احمدیہ اور عیسائی لوگوں پر ظلم کیا جارہا ہے۔</div>
<div>ہندوستانی نمائندے نے کہا کہ پاکستان میں تنقید اور اختلاف کو دبانے کے لئے لوگوں کو زبردستی غائب کرنا ایک ادارہ جاتی رویہ بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جھوٹ اور منافقت اس حقیقت سے ثابت ہوتی ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے میں ایک امتیازی ڈومیسائل قانون موجود ہے ، جس کی وجہ سے بیرونی لوگ آکر بڑے پیمانے پر آباد ہیں۔ ہر چار میں سے تین باہر سے ہیں۔ پاکستان کے مقبوضہ علاقے میں لوگوں کو معاشرتی ، سیاسی اور آئینی حقوق بہت کم ہیں اور لوگ غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے غربت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔</div>
<div></div>.