جے پور کے پرل ڈونگری علاقے میں گزشتہ ڈیڑھ ہفتے سے خوف و ہراس میں رہنے والے لوگوں نے جمعرات کو راحت کی سانس لی، جب دیکھا کہ اس علاقے میں خوف و دہشت کی علامت بنا پینتھر محکمہ جنگلات کے پنجرے میں قید ہوگیا۔
جھالا رینجر جنیشور چودھری نے بتایا کہ جمعرات کی علی الصبح تین سے چار بجے کے قریب پینتھر کو پنجرے میں قید کیا گیا اور اس مادہ پینتھر کی عمر تقریباً ڈیڑھ سال ہے۔ اس مادہ پینتھر کو بچانے میں محکمہ جنگلات کی ریسکیو ٹیم کے ساتھ سینئر وائلڈ لائف ویٹرنری ڈاکٹر اشوک تنور، فارسٹر جوگیندر سنگھ اور فارسٹ گارڈ وکاس مینا شامل تھے۔ پینتھر کوناہرگڑھ ریسکیو سینٹرمیں طبی معائنے کیلئے رکھا گیا ہے۔ اس کے بعد پینتھر کی صحت ٹھیک ہونے پر اسے دوبارہ جھلانہ جنگل میں چھوڑ دیا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ ماہ 24 اکتوبر کو ایک پینتھر جھلانہ کے جنگل سے نکل کر موتی ڈنگری کے علاقے میں آگیا تھا۔ جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ اطلاع ملتے ہی محکمہ جنگلات کی ٹیم موقع پر پہنچی اور پینتھر کو بچانے کی کوشش کی۔ پینتھر کو پکڑنے کے لیے دو پنجرے اور پانچ کیمرہ ٹریپ لگائے گئے تھے۔ لیکن پینتھر پکڑا نہیں گیا، کئی بار پینتھر پنجرے کے گرد گھومتا رہا، لیکن پنجرے کے اندر نہیں آیا۔ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے جنگلی جانوروں کے ڈاکٹروں کو بھی پینتھر کو پرسکون کرنے کا حکم دیا۔ لیکن محکمہ جنگلات کی ٹیم کو پینتھر نظر نہیں آیا۔ محکمہ جنگلات کی ٹیمیں دن بھر پینتھر کی تلاش میں مصروف رہیں تاہم پینتھر پکڑا نہیں جا سکا۔جمعرات کی صبح محکمہ کو اس وقت کامیابی ملی جب محکمہ جنگلات کی طرف سے لگائے گئے پنجرے میں پینتھر پھنس گیا۔