<div class="pull-right"></div>
<div class="innner-page-main-about-us-content-right-part">
<p class="MinistryNameSubhead text-center"></p>
<div class="text-center">
وزیراعظم نے 17 ویں آسیان ہند چوٹی کانفرنس سے خطاب کیا
</div>
<p dir="RTL"> وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج آسیان کے موجودہ سربراہ ویتنام کے وزیر اعظم عالی جناب نگیون ژوان پھک کی دعوت پر 17ویں آسیان۔بھارت چوٹی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس کانفرنس کو، جس میں آسیان کے تمام دس رکن ممالک نے شرکت کی، ورچوئل وسیلے سے منعقد کیا گیا ۔</p>
<p dir="RTL">اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بھارت کی 'ایکٹ ایسٹ پالیسی' میں آسیان کی مرکزیت کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہم آہنگ، اثر پذیر اور خوش حال آسیان بھارت کے ہند-بحرالکاہل وژن میں مرکزی اہمیت کا حامل ہے اور خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی (ایس اے گی اے آر) میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے ہند-بحر الکاہل سمندروں اور ہند-بحر الکاہل پر آسیان کے نقطہ نظر کے مابین ہم آہنگی کو تقویت دینے کی اہمیت پر زور دیا، تاکہ ایک خودمختار، آزاد، شمولیت پر مبنی اور قواعد پر مبنی ہند-بحر الکاہل خطے کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے آسیان ممالک کو ہند-بحر الکاہل سمندروں کی پہل (آئی پی او آئی) کے مختلف ستونوں پر تعاون کرنے کی بھی دعوت دی۔</p>
<p dir="RTL">کووڈ۔19 پر، وزیر اعظم نے بھارت کے ردعمل اور عالمی برادری کو دیے گئے اس کے وسیع تر تعاون پر روشنی ڈالی، اور وبائی مرض سے لڑنے کے لیے آسیان کے اقدامات کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم نے کووڈ 19 آسیان رسپانس فنڈ میں 10 ملین امریکی ڈالر کے تعاون کا اعلان کیا۔</p>
<p dir="RTL">وزیر اعظم نے آسیان اور بھارت کے مابین بہتر طبعی اور ڈجیٹل رابطے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور آسیان رابطے میں تعاون کے لیے بھارت کی ایک بلین امریکی ڈالر کی لائن آف کریڈٹ کی پیش کش کا اعادہ کیا۔ تجارت اور سرمایہ کاری پر، انہوں نے مابعد کووڈ معاشی بحالی کے لیے سپلائی چین کے تنوع اور لچک کی اہمیت پر زور دیا۔</p>
PM addresses 17th ASEAN India Summit
<p dir="RTL">آسیان رہنماؤں نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں بھارت کی شراکت داری کا اعتراف کیا اور آسیان کی مرکزیت کے لیے بھارت کے تعاون کا خیرمقدم کیا۔ رہنماؤں نے 2021-2025 کے لیے نئے آسیان۔بھارت پلان آف ایکشن کو اپنانے کا خیرمقدم کیا۔</p>
<p dir="RTL">مذاکرے میں جنوبی چین سمندر اور دہشت گردی سمیت مشترکہ دلچسپی اور تشویش کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ طرفین نے بین الاقوامی قانون بالخصوص یو این سی ایل او ایس کی پاسداری سمیت خطے میں قواعد پر مبنی نظام کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ رہنماؤں نے جنوبی چین سمندر میں امن، استحکام، حفاظت اور سلامتی کو برقرار رکھنے اور اس کے فروغ اور نیوی گیشن اور اوور فلائٹ کی آزادی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔</p>
</div>.