<h3 style="text-align: center;">ایران میں جاسوسی کے الزام میں قیدسویڈش سائنس داں کو تختہ دار پرلٹکانے کی تیاری</h3>
<p style="text-align: right;">دبئی ،2دسمبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">اوسلو میں قائم تنظیم ایران انسانی حقوق (آئی ایچ آر) نے اطلاع دی ہے کہ ایران میں ایرانی نژاد سویڈش شہری سائنس دان احمد رضا جلالی کو جاسوسی کے جرم میں تختہ دار پر لٹکانے کی تیاری کی جارہی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">ریڈیو فری یورپ اور ریڈیو لبرٹی پر فارسی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ریڈیو فردا نے بھی احمد رضا جلالی کی والدہ کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ ”حکام نے ان کے بیٹے کو رجائی شہر جیل میں منتقل کرنے کے حوالے سے مطلع کردیا ہے جہاں انھیں پھانسی دی جائے گی۔“</p>
<p style="text-align: right;">واضح رہے کہ بدنام زمانہ جیل ایوین میں سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دینے کے لیے رجائی شہر میں منتقل کیا جاتا ہے۔49سالہ احمد رضا جلالی پیشے کے اعتبار سے میڈیکل ڈاکٹر ہیں۔ وہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں واقع کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ میں لیکچرر تھے۔انھیں اپریل 2016 میں ایران میں ایک سائنسی کانفرنس میں شرکت کے لیے آمد کے موقع پر جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">انھیں ایک ایرانی عدالت نے 2017میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے تعاون کے الزام میں قصور وار قرار دے کر سزائے موت سنائی تھی۔</p>
<p style="text-align: right;">ڈاکٹرجلالی اور ان کے خاندان نے ان الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ انھیں جبروتشدد کے ذریعے اقبال جرم پر مجبور کیا گیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">آئی ایچ آر کے ڈائریکٹر محمود امیری مقدم کا کہنا ہے کہ جلالی کو تختہ دار پر لٹکائے جانے کا شدید خطرہ ہے۔عالمی برادری کی جانب سے اس وقت ایک سخت ردعمل سے ان کی جان بچائی جاسکتی ہے۔</p>.