صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کبیر چورا دھام، مگہر، اتر پردیش میں آج (5 جون 2022) سنت کبیر کو خراج عقیدت پیش کیا اور سنت کبیر اکیڈمی اور ریسرچ سینٹر اور سودیش درشن یوجنا کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ انہیں سنت کبیر اکیڈمی اور ریسرچ سنٹر کا افتتاح کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، جس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے چار سال قبل رکھا تھا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ سنت کبیر ایک غریب اور محروم گھرانے میں پیدا ہوئے تھے۔ لیکن انہوں نے اس محرومی کو کبھی اپنی کمزوری نہیں سمجھا۔ انہوں نے اسے اپنی طاقت بنایا۔ سنت کبیر اگرچہ کتابی علم سے محروم تھے لیکن انہوں نے سنتوں کی صحبت سے تجرباتی علم حاصل کیا۔ اسے پہلے خود آزمایا، اس علم کو اپنے اندر اتار اور پھر اسے لوگوں پر ظاہر کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان کی تعلیمات عوام الناس کے ساتھ ساتھ دانشوروں میں بھی یکساں مقبول ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ سنت کبیر نے سماج کو مساوات اور ہم آہنگی کا راستہ دکھایا۔ انہوں نے برائیوں، دکھاوے اور امتیازات کو دور کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور گھریلو زندگی بھی ایک سنت کی طرح بسر کی۔ انہوں نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ معاشرے کے کمزور ترین طبقے سے ہمدردی ا کے بغیر انسانیت کی حفاظت نہیں کی جا سکتی۔ بے سہارا لوگوں کی مدد کیے بغیر معاشرے میں ہم آہنگی نہیں ہو سکتی۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ سنت کبیر کی پوری زندگی مذہبِ انسانیت کی بہترین مثال ہے۔ ان کے نروان میں بھی فرقہ وارانہ اتحاد کا پیغام چھپا ہوا تھا۔ ان کی سمادھی اور مزار ایک ہی جگہ پر موجود ہیں جو فرقہ وارانہ اتحاد کی ایک نادر مثال ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ بھارت کی خوش قسمتی رہی ہے کہ سنتوں، اساتذہ اور سماجی مصلحین نے وقتاً فوقتاً سماج میں موجود سماجی برائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے۔ سنت کبیر ایسے سنتوں میں سے ایک تھے جن کی تعلیمات کو سماج نے دل سے قبول کیا۔