Urdu News

وزیراعظم نے اپنی رہائش گاہ پر سکھ وفد کی میزبانی کی

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ 7 لوک کلیان مارگ پر ایک سکھ وفد کی میزبانی کی

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ 7 لوک کلیان مارگ پر ایک سکھ وفد کی میزبانی کی۔ اس گروپ میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری بھی موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سکھ برادری کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’گرودواروں میں جانا، 'سیوا' میں وقت گزارنا، لنگر لینا، سکھ خاندانوں کے گھروں میں رہنا میری زندگی کا حصہ رہا ہے۔ یہاں کی وزیر اعظم کی رہائش گاہ میں وقتاً فوقتاً سکھ سنتوں کے قدم پڑتے رہتے ہیں۔ مجھے ان کے ساتھ  رہنے کی خوش قسمتی ملتی رہتی ہے‘‘۔وزیر اعظم نے اپنے بیرون ملک دوروں کے دوران دنیا بھر میں سکھ وراثت کے مقامات پر جانےکو بھی یاد کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ’’ہمارے گرووں نے ہمیں شجاعت اور خدمت سکھائی ہے۔ بھارت کے لوگ  کسی وسائل کے بغیر دنیا کے مختلف حصوں میں گئے ہیں اور اپنی محنت سے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ آج کے نئےبھارت کا جذبہ  بھی یہی ہے۔‘‘

نئے  بھارت کے مزاج کے لئے اپنی تعریف کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نیا بھارت نئی جہتیں طے کر رہا ہے اور پوری دنیا پر اپنی چھاپ  چھوڑ رہا ہے۔ کورونا وبا کا دور اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ وبا کے آغاز میں پرانی ذہنیت کے لوگ  بھارت کے بارے میں تشویش کا اظہار کر رہے تھے۔ لیکن اب لوگ وبا سے نمٹنے کے لیے بھارت کی مثال دے رہے ہیں۔ پہلے بھارت کی آبادی کی کثرت پر خدشات کا اظہار کیا جا رہا تھا اور بہت سے لوگوں کو بھارتیوں  کے لئے ویکسین کے بارے میں شک تھا۔ لیکن آج بھارت ن ویکسین بنانے والا سب سے بڑا ملک بن کر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا "آپ کو یہ سن کر بھی فخر ہوگا کہ 99 فیصدٹیکہ کاری ہماری اپنی میڈ ان انڈیا ویکسین کے ذریعے کی گئی ہے۔"

وزیر اعظم نے کہا کہ اس مشکل دور میں بھارت دنیا کے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام  کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا "ہمارے یونیکارن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔بھارت کا یہ بڑھتا ہوا قد اور ساکھ  بیرون ملک بھارتی برادری کے لئے  زیادہ سے زیادہ  باعثت اطمینان اور باعث فخر  ہے'' ۔ وزیر اعظم نے کہا ’’میں نے ہمیشہ اپنی بھارتی برادری کو بھارت  کا راشٹردوت سمجھا ہے۔ آپ سبھی بیرون ملک ماں بھارتی کی مضبوط آواز اور باوقار شناخت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جو ترقی کررہا ہے اس پر بیرون ملک بھارتی برادری کو بھی فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم دنیا میں جہاں کہیں بھی ہوں، 'انڈیا فرسٹ' کا ہمارا بنیادی عقیدہ ہونا چاہیے۔

گرووں کی عظیم خدمات اور قربانیوں کو سلام کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یاد کیا کہ کس طرح سے گرو نانک دیو جی نے پوری قوم کے شعور کو بیدار کیا اور قوم کو  تاریکی  سے نکال کر روشنی کی راہ پر گامزن کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرووں نے پورے بھارت  کا سفر کیا اور ہر جگہ ان کی نشانیاں اور روحانیت  موجود ہیں۔ وہ قابل احترام ہیں اور ہر جگہ ان  کے ماننے والے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گروؤں کے قدموں نے اس عظیم سرزمین کو مقدس کیا اور اس کے لوگوں کو تحریک دی۔ انہوں نے کہا کہ سکھ روایت ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کی زندہ روایت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جدوجہد آزادی کے دوران اور آزادی کے بعد سکھ برادری کی خدمات  کے لیے  ملک کی طرف سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'سکھ برادری ملک کی شجاعت، قابلیت اور محنت کا مترادف ہے'۔

وزیر اعظم نے ایک بار پھر بھارت کی جدوجہد آزادی کے اپنے وژن کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد کسی محدود مدت تک  کے لئے  نہیں ہے بلکہ ہزاروں سال کے شعور، نظریات، روحانی اقدار اور ’تپسیا‘ کا مظہر ہے۔

وزیر اعظم نے گرو تیغ بہادر کے 400 ویں پرکاش پرب، گرو نانک دیو جی کے 550 ویں پرکاش پرب اور گرو گوبند سنگھ جی کے 350 ویں پرکاش پرب جیسے اہم موقعوں پران سے منسلک ہونے کی خوش قسمتی پر  اظہارمسرت کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کرتار پور کوریڈور کی تعمیر، لنگروں کو ٹیکس سے مستثنی کرنا ، ہرمندر صاحب کے لیے ایف سی آر اے کی اجازت اور گرودواروں کے ارد گرد انفراسٹرکچر اور صفائی ستھرائی کو بہتر بنانے جیسے کام  اس حکومت کے دور میں ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم نے فرائض کی انجام دہی  سے متعلق  گرووں کے زور دینے کا حوالہ دیا اور اسے امرت کال میں فرض کے احساس پر اسی زور کے ساتھ جوڑا اور کہا کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کا منتر اس جذبے کی پُکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرض کا یہ احساس نہ صرف موجودہ بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے سکھ برادری کی تعریف کی کہ وہ ہمیشہ ماحولیات، غذائیت اور ثقافتی اقدار کے تحفظ کے مقاصد کے لیے سرگرم  عمل ہے۔ انہوں نے حاضرین سے امرت سرووروں کے لیے حال ہی میں شروع کی گئی مہم میں تعاون کرنے کی درخواست کرتے ہوئے  اپنی بات ختم کی ۔

Recommended