بھارت درشن

گلوبل ساؤتھ کی آواز سربراہ اجلاس کے قائدین کے سیشن کے اختتام پر جناب نریندر مودی کے افتتاحی کلمات

عالی مرتبت خواتین  و حضرات،

نمسکار!

میں گلوبل ساؤتھ کی آواز سربراہ اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ گلوبل ساؤتھ کی آواز

گذشتہ 2 دنوں کے دوران، اس سربراہ اجلاس نے 120 سے زائد ترقی پذیر ممالک کی شرکت ملاحظہ کی ، جو کہ گلوبل ساؤتھ کا سب سے بڑا ورچووَل اجتماع ہے۔

اس اختتامی اجلاس میں آپ کی موجودگی میرے لیے باعث اعزاز ہے۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

گذشتہ 3 برس خاص طور سے ہم جیسے ترقی پذیر ممالک کے لیے کافی مشکل رہے۔

کووِڈ وبائی مرض کی چنوتیوں، ایندھن کی بڑھتی قیمتوں، کھاد اور خوردنی اناجوں، اور افزوں ارضیاتی سیاسی تناؤ نے ہماری ترقیاتی کوششوں کو متاثر کیا۔

تاہم، نئے سال کا آغاز نئی امید کا وقت ہے۔  لہذا، مجھے آپ سب کو ایک خوشیوں بھرے، صحت مند، پر امن، محفوظ اور کامیاب 2023 کی نیک خواہشات پیش کرنے دیجئے۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

ہم عالم کاری کے اصول کی ستائش کرتے ہیں۔ بھارت کے فلسفہ  نے ہمیشہ دنیا کو ایک کنبہ کی طرح دیکھا ہے۔

حالانکہ، ترقی پذیر ممالک ایک ایسی عالم کاری کی خواہش رکھتے ہیں جس میں موسمیاتی بحران یا قرض کا بحران پیدا نہ ہو۔

ہم ایسی عالم کاری چاہتے ہیں جو ٹیکوں کی غیرمساویانہ تقسیم   یا ازحد مرتکز عالمی سپلائی چینوں کا باعث نہ بنے۔

ہم ایسی عالمکاری چاہتے ہیں  جو تمام بنی نوع انسانیت کے لیے خوشحالی اور خیر و عافیت لے کر آئے۔ مختصراً ، ہم ’انسانیت پر مرتکز عالم کاری‘ کے خواہش مند ہیں۔

عالی مرتبت خواتین و حضرات،

ہم ، ترقی پزیر ممالک، بین الاقوامی سطح پر بڑھتی ہوئی علیحدگی کے سبب تشویش میں مبتلا ہیں۔

یہ ارضیاتی سیاسی تناؤ ہماری توجہ ہماری ترقیاتی ترجیحات کی جانب سے ہٹاتے ہیں۔

ان کی وجہ سے خوردنی اشیاء، ایندھن، کھادوں اور دیگر ضروری اشیاء کی بین الاقوامی قیمتوں میں تیز رفتار اضافہ رونما ہوتا ہے۔

اس ارضیاتی سیاسی علیحدگی سے نمٹنے کے لیے، ہمیں فوری طور پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل اور بریٹن وُڈس انسٹی ٹیوشنز سمیت اہم بین الاقوامی تنظیموں  کی بنیادی  اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ اصلاحات ترقی پذیر دنیا کی تشویشات کو آواز دینے، اور 21ویں صدی کے حقائق  کی عکاسی پر مرتکز ہونی چاہئیں۔

بھارت کی جی20 صدارت ان اہم موضوعات پر گلوبل ساؤتھ کے نظریات کو آواز دینے کی کوشش کرے گی۔

خواتین و حضرات،

اپنی ترقیاتی شراکت داری میں بھارت کا نقطہ نظر، مشاورتی، مبنی بر نتائج، مطالبات پر مرتکز، عوام پر مرتکز، اور شراکت دار ممالک کی خودمختاری کا احترام کرنے والا رہا ہے۔

میرا پختہ یقین ہے کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے پاس  ایک دوسرے کے ترقیاتی تجربات سے سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

مجھے یہ اعلان کرکے خوشی ہو رہی ہے کہ بھارت ’’گلوبل ساؤتھ عمدگی کا مرکز‘‘ قائم کرے گا۔

یہ ادارہ ہمارے کسی بھی ملک کے ترقیاتی حل یا بہترین طور طریقوں پر تحقیق کرے گا، جس کا گلوبل ساؤتھ کے دیگر رکن ممالک میں جائزہ لیا جا سکتا ہے اور اسے نافذ کیا جاسکتا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کو حکمرانی کا ایک ’’پائیدار‘‘ماڈل دیا

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago