نیویارک،14 جنوری (انڈیا نیریٹو)
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کمپنیوں پر ٹیکس فراڈ کیس میں ایک مقامی عدالت نے 16 لاکھ ڈالر (تقریباً 13 کروڑ) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ ٹرمپ کی کمپنی کو گزشتہ ماہ سازش اور کاروباری ریکارڈ میں ہیرا پھیری سمیت 17 ٹیکس جرائم کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
ٹرمپ آرگنائزیشن کی ذیلی کمپنیوں ٹرمپ کارپ اور ٹرمپ پے رول کارپ پر بالترتیب 8 لاکھ 10 ہزار ڈالر اور 8 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے جرمانے کی رقم 14 روز کے اندر جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق جرمانہ ٹرمپ ٹاور کے ایک اپارٹمنٹ کی قیمت سے بھی کم ہے۔ اس لیے کمپنی کے مستقبل کے منصوبوں پر کوئی بڑا اثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔ ٹرمپ کی کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف مجاز عدالت میں اپیل کرے گی۔ اس سے قبل ٹرمپ آرگنائزیشن کے سابق چیف فنانشل آفیسر ایلن ویسیلبرگ نے 17 لاکھ ڈالر کی ٹیکس چوری کا اعتراف کیا تھا۔ انہیں پانچ ماہ کی سزا سنائی گئی ہے۔ ویسیل برگ کو کمپنی کی جانب سے ایک مفت اپارٹمنٹ، ایک کار اور رہنے کے لیے کافی رقم ملی تھی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…