پٹنہ، 19 جون(ہ س)
پٹنہ سے متصل تاریگانہ اسٹیشن کو شرپسندوں نے جس طرح آگ لگا دی اس کے بارے میں بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تاریگانہ اسٹیشن پر کل جو کچھ ہوا وہ اچانک نہیں ہو اتھا، بلکہ اس کے لیے مکمل منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اسٹیشن پر توڑ پھوڑ، آتش زنی اور بڑے پیمانے پر گڑبڑ کے لیے پوری منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ اس کے لیے جمعہ کے روز شہر کے گاندھی میدان میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔
جن شتابدی ایکسپریس تھا نشانہ پر
بتایا جا رہا ہے کہ شرپسندوں کا منصوبہ پٹنہ-رانچی کے درمیان چلنے والی 12365 اپ جن شتابدی اکسپریس تھا۔ ان کا پلان تھا کہ جیسے ہی ٹرین اسٹیشن پر رکے گی ا س کے سبھی کوچ میں توڑ پھوڑ اور پھر اس میں آگ لگا نے کا منصوبہ تھا مگر اس پر پانی پھرگیا۔ کیونکہ ہنگامہ کی وجہ سے ٹرین کو منسوخ کر دیا گیا۔ جس کی وجہ سے اپنے اس پلان میں شر پسند کامیاب نہیں ہو پائے اور جن شتابدی اکسپریس توڑ پھوڑ اور جلنے سے بچ گئی۔
پلاننگ میں سب کچھ پہلے سے تھا تیار، کیا کرنا ہے
بتایا جا رہا ہے کہ جمعہ کی شام مرکزی حکومت کے پلان اگنی پتھ کے خلاف احتجاج کا منصوبہ بنانے کے لیے علاقے کے نوجوانوں کی بڑی تعداد شہر کے گاندھی میدان میں جمع ہوئے تھے۔ کافی دیر تک وہ وہاں ان لوگوں نے میٹنگ کی۔ تر یگانہ اسٹیشن پر کب اور کیسے حملہ کرنا ہے؟ کہاں توڑ پھوڑ کرنی ہے؟ کیاکیا جلانا ہے؟ یہ سب پہلے سے طے شدہ تھا۔
یہی وجہ ہے کہ صبح ساڑھے 8 بجے کے قریب نوجوانوں کی بھیڑترنگانہ اسٹیشن پر پہنچی تو سب سے پہلے پوچھ گچھ کاؤنٹر کا انتخاب کیا۔ اس کے اندر میں اسٹیشن پر لگے سی سی ٹی وی کیمرہ سے نگرانی کے لئے 3 بڑی ایل سی ڈی اسکرین لگے تھے۔ سرور بھی اسی کمرے کے اندر تھا۔ توڑ پھوڑ کے ساتھ ساتھ یہاں آگ بھی لگائی گئی۔
ایس ایم دفتر اور ٹرین پینل روم کو پہنچایا نقصان
اس کے ساتھ ہی اسٹیشن منیجر کا دفتر تھا۔وہاں بھی توڑ پھوڑ اور آگ زنی کی گئی۔ چند قدم کے فاصلے پر ڈپٹی اسٹیشن سپرنٹنڈنٹ کا دفتر اور پینل روم تھا۔ یہاں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ جس پینل سسٹم کے ذریعہ ٹرینوں کو جلایاجاتا ہے اس مشین کو بری طرح سے توڑ ا گیا اور اس میں بھی آگ لگا دی گئی۔