درگاہ، مسجد، عاشور خانہ، قبرستان، اور وقف میں آنے والے تمام درخواست گزار کر سکتے ہیں رابطہ
تحریک اوقاف کی طرح عوام بھی متحرک ہو جائیں اور ہمارے اس مشن میں شامل ہو کر اپنے اکابرین کے ذریعے قوم کے نام وقف کئے زمینوں کی حفاظت کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔
مذکورہ خیالات کا اظہار تحریک اوقاف کے صدر شبیراحمد انصاری نے ہنگامی میٹنگ میں کیا۔جس میں انہوں نے وقف بورڈ اور اس کی شقوں کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وقف کے صرف 9 ابواب اور 113 حصے ہیں۔ 113 حصے چھوٹے حصے ہیں جن کے ذریعے ہم وقف کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے وقف بورڈ، اس کے قیام اور ارکان کی تقرری پر روشنی ڈالی اور لوگوں کو سمجھایا۔انہوں نے کہا کہ وقف اراضی کا کوئی ریونیو ریکارڈ نہیں ہے، دستاویزات کی کمی کی وجہ سے ہم وقف املاک کو کھو رہے ہیں۔ کئی جگہوں پر ہم دیکھ رہے ہیں کہ مساجد اور درگاہوں کے لیے کوئی منصوبہ نہیں ہے، دفعہ 53 کے تحت وقف املاک کے لیے بھی پلان کی منظوری لی جانی چاہیے۔
لہذا اب وقت ا?گیا ہے کہ لوگوں کو وقف کے حوالے سے تفصیلی معلومات حاصل ہونی چاہئے۔انہوں نے اپیل کی ہے کہ درگاہ، مسجد، عاشور خانہ، قبرستان، اور وقف میں آنے والے تمام درخواست گزاروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وقف بورڈ میں تمام اداروں کا کام جیسے کہ رجسٹریشن، تبدیلی رپورٹ، اسکیم، اور جن کی فائل بند ہو چکی ہے اور آرڈر نہیں دیا گیا ہے، ان کو حل کرنے کے لیے شبیر احمد انصاری، صدر تحریک اوقاف، دفتر کا پتہ، آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن اگری پاڑہ پولیس تھانے کے پاس، گلی میں پیر سے جمعہ تک رابطہ کرسکتے ہیں۔