مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پالیمنٹ امتیاز جلیل کے خلاف رپورٹ درج
مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے بند کرائے گئے دکانوں کو دوبارہ کھلوانے کے لیے لیبر ڈپٹی کمشنر پر دبا بنانے کی پاداش میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل سمیت 24 افراد کے خلاف رپورٹ درج کی گئی ہے۔پولیس کے مطابق لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی کچھ دکانیں گزشتہ ماہ بند کردی گئیں تھی۔
مسٹر جلیل منگل کے روز کچھ دکانداروں کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر لیبر شیلندر پال کے دفتر گئے اور ان پر بند دکانوں کو کھولنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی۔اورنگ آباد پولیس نے مسٹر پال کی شکایت پر مسٹر جلیل سمیت 24 افراد کے خلاف رپورٹ درج کرلی ہے۔دریں اثنا منگل کے روز سے کورونا پابندیوں میں نرمی دی گئی کیوں کہ شہر میں کووڈ کی صورت حال میں بہتری آئی ہے۔
اورنگ آباد کے ممبر پارلیمنٹ امتیاز جلیل کے خلاف مقدمہ درج
منگل کی رات دیر تک کرانتی چوک پولیس اسٹیشن میں اورنگ آباد پارلیمانی حلقہ کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل سمیت 24 دکانداروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ ڈپٹی کمشنر آف ورکرس ، شیلندر پول نے سرکاری کام میں رکاوٹ پیدا کرنے کے تحت درج کیا ہے۔ تھانہ کرانتی چوک کی ٹیم اس معاملے کی پوری جانچ کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق ، منگل کے روز ضلع اورنگ آباد میں لاک ڈاو ن کے دوران دکان کو بروقت بند نہ کرنے پر ڈپٹی کمشنر شیلندر پول کی ہدایت پر 56 دکانداروں کو جرمانے اور ان کی دکانوں کو سیل کردیا گیا۔ اس سے ناراض ہوکر امتیاز جلیل دکانداروں کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر ورکرس ، شیلندر پول کے دفتر گئے اور حکومتی کارروائی کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس واقعہ کی ویڈیو بنانے والی خاتون پولیس اہلکار کو دھکا دیتے ہوئے انہوںنے اس کا موبائل توڑنے کی بھی کوشش کی۔ امتیاز جلیل نے شیلندر پول کے ساتھ بدسلوکی کی تھی اور انہیں اس کارروائی کے سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی تھی۔
اس کے بعد ، ڈپٹی کمشنر آف ورکرس ، شیلندر پول نے سینئر افسران سے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور دیر رات کرانتی چوک پولیس اسٹیشن گئے اور امتیاز جلیل اور دیگر دکانداروں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ کیس کے اندراج کا عمل بدھ کی صبح سویرے تک جاری تھا۔ مقامی پولیس اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے اور امتیاز جلیل اور قصوروار دکانداروں کو گرفتار کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔