کاشی وشوناتھ دھام نہ صرف وارانسی میں بلکہ پورے ملک کے شیو بھکتوں اور سیاحوں کے درمیان کشش کا مرکز بنا ہوا ہے۔ بابا وشوناتھ کے سنہری دربار میں حاضری کے لیے عقیدت مندوں کی تعداد پہلے سے کئی گنا بڑھ رہی ہے۔ جمعرات کو بھی قطار میں لگے عقیدت مندوں کے ساتھ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے مرکزی ایگزیکٹو ممبر اندریش کمار نے دلت اور اقلیتی برادریوں کی خواتین کے ساتھ بابا کے دربار میں حاضری لگائی اب ملک میں سماجی ہم آہنگی اور مساوات کا انقلاب شروع ہو چکا ہے۔
اب چلو وشوناتھ دربار کا نعرہ گاؤں گاؤں گونجے گا اور دلت، قبائلی سماج، اقلیتی سماج ایودھیا، کاشی اور متھرا کی طرف پوجا اور ثقافت کو دنیا میں پھیلانے کے لیے نکلے گا۔ ہندوستان کی ثقافت بنی نوع انسان اور انسانیت کی محافظ تھی اور ہے۔ ملک کے شہریوں سے میری یہ اپیل ہے کہ ہماری عبادت گاہیں اچھوت سے پاک ہونی چاہئیں اور وہاں ہم آہنگی اور برابری ہونی چاہیے۔
اندریش کمار نے بتایا کہ اقلیتی اور دلت برادری کے لوگوں کی یہ خواہش تھی کہ ہم ایک گروپ کے طور پر بابا کے درشن پر جائیں، اس لیے آج ہم یہاں آئے ہیں۔ بابا وشواناتھ سب کو جوڑتے ہیں۔ اس سے لوگوں میں ہم آہنگی اور مساوات کا پیغام جائے گا۔ ہندو ہندو اور ہندوتوا سب کو متحد کرتے ہیں اور سب کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بابا کا دربار اقلیتوں، دلتوں اور پسماندہ لوگوں کے لیے پہلے بھی کھلا تھا اور آج بھی کھلا ہے۔