انڈین یونین مسلم لیگ دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی کی قیادت میں ایک وفد نے پارٹی کے سرپرست اعلیٰ قومی سیاسی مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین سید صادق علی تنگل اور رکن پارلیمنٹ پی وی عبدالوہاب سے ملاقات کرکے دہلی میں وقف بورڈ کے ذریعے اماموں کی تنخواہ روکے جانے پر تبادلہ خیال کیا ۔
اس موقع پر نثار احمد نقشبندی نے کہا کہ فرقہ پرست لوگوں نے اماموں کی تنخواہ پر اعتراض جتایا تھا اور دہلی سرکار پر الزام لگایا تھا کہ دہلی سرکار صرف اماموں کی تنخواہ کیوں دے رہی ہے دیگر مذاہب کے راہیوں اور پیشوائوں کو بھی تنخواہ ملنی چاہیے ۔افسوس کہ دہلی سرکار بھی فرقہ پرست پارٹیوں کے جھانسے میں آگئی اور اماموں کی تنخواہ طویل مدت سے روک دی ہے۔
واضح رہے کہ اماموں کی تنخواہ وقف بورڈ کی آمدنی سے دی جاتی تھی اور وقف بورڈ کا مقصد ہی یہی ہے کہ قوم کی فلاح کے لیے اس کی رقم خرچ کی جائے ۔دیگر مذاہب والے اپنا کوئی وقف بورڈ کے جیسا انتظام کیوں نہیں کرتے ہیں ؟اتنی سی بات نہ دہلی سرکار کی سمجھ میں آرہی ہے اور نا اماموں کی تنخواہ پر اعتراض کرنے والوں کو سمجھ میں آرہی ہے۔
اس موقع پر پارٹی کے سرپرست اعلیٰ قومی سیاسی مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین سید صادق علی تنگل نے دہلی پردیش کے صدر کو یہ یقین دلایا کہ پارٹی اس مسئلہ کو دہلی سرکار اور لفٹننٹ گورنر تک پہنچائے گی اور ان کیسامنے وقف بورڈ کی اہمیت اور افادیت کو سامنے رکھتے ہوئے اماموں کی تنخواہ جاری کرانے کی اپیل کرے گی۔
اگر وہ نہیں مانتے ہیں تو پارٹی کی اعلیٰ کمان اماموں کی تحریک کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہوجائے گی اور احتجاج کا طریقہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگی ،اور اگر وہ پھر بھی نا مانیں گے تو پارٹی قانونی چارہ جوئی پر غور کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اماموں کی تنخواہ وقف بورڈ پر فرض ہے ،ہمارے اکابریں آباو اجدا د نے قوم کی فلاح وبہبود کے لیے ہی اپنی پراپرٹی کو قوم کے نام وقف کی ہے جس سے قوم کے بنیادی مسائل حل کیے جا سکیں ۔انہوں نے کہا حقیقت تو یہ ہے کہ اگر وقف بورڈ کے وسائل کا صحیح طور پر استعمال کیا جائے تو مسلمانوں کے تمام معاشی مسائل حل ہو جائیں گے۔
کوئی مسلمان بے روزگار نہیں رہے گا اور نہ کسی کا محتاج رہے گا۔لیکن ایک سازش کے تحت سرکار نے اس کے وسائل پر قبضہ کرکے اپنے پیادے کو چیرمین کے طور پر بٹھا کر وقف بورڈ کی پراپرٹی کو لوٹ کھسوٹ کا اڈا بنا دیتی ہے ۔دہلی میں ہزاروں ایکڑ وقف کی املاک ہیں جس پر مافیائوں کا قبضہ ہے یا خورد برد کا کھیل جاری ہے۔اس وفد میں دہلی پردیش کے صدر مولانا نثار احمد نقشبندی،دہلی پردیش کے جنرل سکریٹری شیخ فیصل حسن،یوتھ لیگ قومی صدرآصف انصاری ، اتیب احمد خان وغیر ہ شامل تھے۔