اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں درج ذیل معلومات فراہم کیں۔
حکومت نے اقلیتوں، خاص کر مالی اعتبار سے کمزور اور محروم طبقوں سمیت معاشرہ کے ہر ایک طبقہ کی فلاح و ترقی کے لیے متعدد اسکیمیں نافذ کی ہیں، جیسے کہ پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی)، پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی)، پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم کسان)، پردھان منتری اُجولا یوجنا (پی ایم یو وائی)، پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی)، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ یوجنا وغیرہ۔ وزارت اقلیتی امور بھی مرکز کی جانب سے نوٹیفائی کی گئی چھ (6) اقلیتی برادریوں – عیسائی، سکھ، بدھسٹ، مسلم، پارسی اور جین کو سماجی و اقتصادی اور تعلیمی طور پر با اختیار بنانے کے لیے پروگرام/اسکیمیں نافذ کرتی ہے۔ وزارت کے ذریعے نافذ کیے جانے والے ان پروگراموں/اسکیموں کی اختصار کے ساتھ ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے:
(الف) تعلیمی طور پر با اختیار بنانے کی اسکیمیں:
(1) پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم – اس اسکیم کے تحت اقلیتی طلباء کو پہلی کلاس سے دسویں کلاس تک اسکالرشپ فراہم کیا جاتا ہے، جس میں سے 30 فیصد اسکالرشپ لڑکیوں کے لیے ہے۔
پوسٹ میٹرک اسکالرشپ اسکیم – اس اسکیم کے تحت اقلیتی طلباء کو گیارہویں کلاس سے پی ایچ ڈی تک اسکالرشپ فراہم کیا جاتا ہے، جس میں سے 30 فیصد اسکالرشپ لڑکیوں کے لیے ہے۔
میرٹ پر مبنی اسکالرشپ اسکیم – اس اسکیم کے تحت اقلیتی طلباء کو انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کی سطح پر پروفیشنل اور ٹیکنیکل کورسز کے لیے اسکالرشپ فراہم کیا جاتا ہے، جس میں سے 30 فیصد لڑکیوں کے لیے ہے۔
درج بالا تینوں اسکالرشپ اسکیمیں نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) پر درج ہیں اور اسکالرشپ کی رقم ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) موڈ کے ذریعے بھیجی جاتی ہے۔
(2) مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ اسکیم – اس اسکیم کے تحت یوجی سی-نیٹ یا جوائنٹ سی ایس آئی آر یو جی سی-نیٹ امتحان میں پاس ہونے والے اقلیتی امیدواروں کو مالی امداد کی شکل میں فیلوشپ فراہم کی جاتی ہے۔
(3) نیا سویرا – مفت کوچنگ اور متعلقہ اسکیم – اس اسکیم کا مقصد ٹیکنیکل/میڈیکل پروفیشنل کورسز میں داخلہ کے امتحانات اور متعدد مقابلہ جاتی امتحانات پاس کرنے کے لیے اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے طلباء/امیدواروں کو مفت کوچنگ کی سہولت مہیا کرائی جاتی ہے۔
(4) پڑھو پردیش – اس اسکیم کے تحت بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے، تعلیمی قرض حاصل کرنے والے اقلیتی برادریوں کے طلباء کو سود پر سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔
(5) نئی اڑان – اس اسکیم کے تحت یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی)، اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (پی ایس سی)، اسٹاف سلیکشن کمیشن (ایس ایس سی) وغیرہ کے ذریعے منعقد کیے جانے والے ابتدائی امتحانات پاس کر چکے اقلیتی امیدواروں کو امداد فراہم کی جاتی ہیں۔
(ب) قابل روزگار اسکیمیں:
(6) سیکھو اور کماؤ – یہ 14 سے 35 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم ہے اور اس کا مقصد روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا، موجودہ کام کرنے والوں، اسکولی تعلیم چھوڑنے والوں وغیرہ کی روزگاری صلاحیت کو بڑھانا ہے۔
(7) استاد (ترقی کے لیے روایتی کاریگری/دستکاری کی ہنرمندی میں اضافہ اور ٹریننگ) – اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے روایتی کاریگروں اور دستکاروں کو ذاتی روزگار، بازار اور موقع فراہم کرنے کا یہ مؤثر پلیٹ فارم ہے۔ کاریگروں/دستکاروں کو روزگار کے مواقع اور بازار مہیا کرانے کے لیے ملک بھر میں ہنر ہاٹ منعقد کیے جا رہے ہیں۔
(8) نئی منزل – اسکولی تعلیم چھوڑ چکے یا برادری کے تعلیمی اداروں جیسے کہ مدرسے میں پڑھنے والوں کے لیے رسمی اسکولی تعلیم و ہنرمندی کی اسکیم۔
(9) نئی روشنی – اقلیتی برادریوں اور غیر اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والی خواتین (ہر بیچ میں 25 فیصد سے زیادہ نہیں) کی قائدانہ صلاحیت کو بڑھانے کی اسکیم۔
(ج) خصوصی اسکیمیں
(10) جیو پارسی – بھارت میں پارسیوں کی گھٹتی ہوئی آبادی کو محفوظ رکھنے کی اسکیم۔
(11) ہماری دھروہر – بھارت کی مجموعی ثقافت کے تحت اقلیتی برادریوں کی بیش قیمتی وراثت کو محفوظ کرنے کی اسکیم۔
(د) بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا پروگرام
(12) پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وائی کے) – اس اسکیم کا مقصد ملک کے پچھڑے علاقوں میں اسکول، کالج، آئی ٹی آئی، پولی ٹیکنک، ہوسٹل، سدبھاؤ منڈپ، اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر، پینے کے پانی اور صفائی کی سہولیات، اسپتالوں سمیت ہیلتھ پروجیکٹ، کھیل کی سہولیات، اسمارٹ کلاس روم، آنگن واڑی وغیرہ جیسے بنیادی ڈھانچے مہیا کرانا ہے۔ یہ اسکیم ان نشان زد علاقوں میں نافذ کی جاتی ہے جہاں پر اقلیتوں کی آبادی کم از کم 25 فیصد ہو اور پس ماندگی کی سطح سماجی و اقتصادی یا بنیادی سہولیات یا دونوں کے معاملے میں قومی اوسط سے کم ہو۔
(13) اس کے علاوہ، مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن (ایم اے ای ایف) کے تحت درج ذیل تعلیمی اور ہنرمندی سے متعلق اسکیمیں نافذ کی جا رہی ہیں:- (الف) اقتصادی طور پر کمزور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی ہونہار لڑکیوں کے لیے بیگم حضرت محل نیشنل اسکالرشپ، (ب) نوجوانوں کو قلیل مدتی قابل روزگار ہنرمندی کے فروغ سے متعلق ٹریننگ مہیا کرانے کے لیے 18-2017 میں غریب نواز ایمپلائمنٹ اسکیم شروع کی گئی تھی، (ج) تعلیمی اداروں میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے این جی اوز کو مالی امداد۔
(14) اقلیتوں کو ذاتی روزگار اور آمدنی پیدا کرنے والے منصوبوں کے لیے رعایتی شرح پر قرضے فراہم کرنے کی خاطر قومی اقلیتی ترقیاتی اور مالیاتی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) کو ایکویٹی۔
مذکورہ بالا نمبر شمار (1) سے (12) تک میں درج اسکیموں کی تفصیلات اس وزارت کی ویب سائٹ (www.minorityaffairs.gov.in) پر دستیاب ہیں اور نمبر شمار (13) اور (14) کی تفصیلات بالترتیب ایم اے ای ایف کی ویب سائٹ (www.maef.nic.in) اور این ایم ڈی ایف سی کی ویب سائٹ (www.nmdfc.org) پر دستیاب ہیں۔
گزشتہ تین مالی سال یعنی 19-2018 تا 21-2020 کے دوران اس وزارت کی متعدد اسکیموں کے نفاذ کے لیے 13113.47 کروڑ روپے کی رقم (ترمیم شدہ تخمینہ) مختص کی گئی ہے۔
گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران، 1.96 کروڑ اقلیتی طلباء کو پری میٹرک، پوسٹ میٹرک، میرٹ پر مبنی اور بیگم حضرت محل اسکالرشپ اسکیموں کے تحت اسکالرشپ دینے کے لیے 6547.88 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
درج بالا اسکیموں کے تحت کوئی ریاست وار فنڈ مختص کرنے کی تفصیل دستیاب نہیں ہے۔ تاہم، گزشتہ تین مالی سالوں یعنی 19-2018 سے 21-2020 کے دوران 13113.47 کروڑ روپے کی رقم (ترمیم شدہ تخمینہ) مختص کی گئی ہے، جس میں سے درج بالا اسکیموں وغیرہ کے لیے 12083.76 کروڑ روپے کی رقم استعمال کی جا چکی ہے، جس سے کرناٹک اور مہاراشٹر سمیت متعدد ریاستوں کے 2 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوا ہے۔
مالی سال 23-2022 کے لیے وزارت کا بجٹ تخمینہ (بی ای) 5020.50 کروڑ روپے ہے، جب کہ رواں مالی سال، یعنی 22-2021 کے لیے بجٹ تخمینہ 4810.77 کروڑ روپے تھا۔