Urdu News

پاکستان کے اسکولوں میں ہندو اوریہودی کے خلاف نفرت کی تعلیم دی جاتی ہے : اقوام متحدہ میں بلوچ کارکن نے دعویٰ کیا

پاکستان کے اسکولوں میں ہندو اوریہودی کے خلاف نفرت کی تعلیم دی جاتی ہے : اقوام متحدہ میں بلوچ کارکن نے دعویٰ کیا

<h4 style="text-align: center;">پاکستان کے اسکولوں میں ہندو اوریہودی کے خلاف نفرت کی تعلیم دی جاتی ہے : اقوام متحدہ میں بلوچ کارکن نے دعویٰ کیا</h4>
<p style="text-align: right;">جنیوا : ایک بلوچ سیاسی داں منیر مینگل ، صدر بلوچ وائس ایسوسی ایشن نے اقوام متحدہ میں کہاہے کہ پاکستان کے اسکولوں میں ہندؤوں اور یہودیوں کے خلاف نفرت کی تعلیم دی جاتی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">جنیوا میں اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے ڈربن ڈیکلریشن اینڈ پلان آف ایکشن سے خطاب کرتے ہوئے ، بلوچ وائس ایسوسی ایشن کے صدر منیر مینگل نے کہا کہ میں ایک انتہائی اعلی ٰمعیاری سرکاری اسکول میں جاتا تھا جسے پہلے کیڈٹ کالج کہا جاتا تھا۔ اسکول کے نصاب کے ایک حصے میں درج  تھا کہ ہندو کافر ہیں ، یہودی اسلام کے دشمن ہیں ۔اسی لیے ان دونوں کو بغیر کسی وجہ کی موت  کے گھاٹ اتار سکتے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">منیر مینگل نے  مزید کہاکہ آج بھی یونیفارم آرمی اساتذہ کی طرف سے یہ سب سے اہم اور بنیادی پیغام ہے کہ ہمیں بندوق اور بم کا احترام کرنا ہے ۔ہمیں انہیں مارنے کے لیے ہندو ماؤں کے خلاف استعمال کرنا ہے ورنہ دوسری صورت کا نتیجہ ہم سب جانتے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">پاکستانی اسکول اور مدرسے میں آج بھی  اس طرح کی نفرت پرمبنی تعلیم کا رواج  ہے۔ ساتھ ہی اس طرح کی ذہنیت پر مشتمل نصاب آج بھی رائج ہے۔ منیر مینگل نے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ کو یہ بھی بتایا کہ مذہبی جنون اور دہشت گرد گروپ کو ریاستی تعلیمی اثاثے پر ملکیت حاصل ہے۔ ان تعلیمی اداروں کو وہ گروپ من منانی نصاب اور طور و طریقے سے چلاتے ہیں جس میں پاکستانی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی تعلیم کے ساتھ مشورے بھی دیے جاتے ہیں۔ اس وضاحت سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ پاکستان میں اقلیتی طبقوں پر کس طرح ظلم و زیادتی کی تعلیم دی جاتی ہے۔ منیر مینگل نے مزید تعلیمی اداروں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کو اس طرف سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے تاکہ نفرت کا کاروبار بند کیا جاسکے۔</p>
<p style="text-align: right;">منیر مینگل نے سماجی سطح پر اقلیتوں کے حقوق کی پامال پر اقوام متحدہ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو سماجی مساوات کا ایک طرح سے درجہ حاصل نہیں ہے یہی وجہ ہے سماجی نابرابر میں انہیں مختلف جگہوں پر پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">منیر مینگل نے اقوام متحدہ میں یہ بھی کہا کہ میں اس پس منظر میں بلوچستان کے کچھ حقائق پیش کررہا ہوں ۔ بلوچستان میں حکومتِ پاکستان کی طرف سے متعدد ملکی و قومی پروجیکٹ کا افتتاح کیا گیا تاہم اس پروجیکٹ میں اقلیتی طبقوں کو حاشیے پر رکھا گیا ۔ بلوچستان میں اس طرح کے مسائل آئے دن درپیش ہے ۔</p>
<p style="text-align: right;">منیر مینگل نے سی پی ای سی پروجیکٹ کی وضاحت کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں یہ بھی بتایا کہ اس پروجیکٹ کا انحصار تقریباً اسی ملین افراد پر مشتمل ہے لیکن حکومت کی طرف سے صرف پچاس ملین لوگوں کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو کس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ منیر مینگل ایک بلوچی ہے۔ اقوام متحدہ میں مینگل کے بیان کاعالمی سطح پر نوٹس لیا جارہا ہے تاکہ پاکستان میں اقلیتی طبقوں کو نشانہ بنانے کی روایت اور مروجہ غیر انسانی نصابات پر کسی طرح قدغن لگایا جاسکے۔</p>
<p style="text-align: right;"></p>.

Recommended