دہلی ہائی کورٹ نے دہلی میں اسپا کھولنے کی مانگ سے متعلق ایک نئی درخواست کی سماعت کے دوران دہلی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس ریکھا پیلی کے بنچ نے 20 جولائی تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
نئی درخواست دہلی ویلنیس اسپا نے دائر کی ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے ایڈووکیٹ ایچ ڈی تھانوی نے دہلی میں اسپا کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے وابستہ لوگ بھوک مری کا شکار ہوگئے ہیں۔ سماعت کے دوران دہلی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے وکیل نوشاد احمد خان نے کہا کہ اس معاملے پر سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے اور متوازن رائے قائم کی جائے گی۔ انہوں نے اس درخواست پر جواب دینے کے لئے وقت مانگا جس کے بعد عدالت نے انہیں 20 اگست تک جواب دینے کی ہدایت دی۔
اس سے قبل، ہائی کورٹ میں آیور تھائی اسپا اور ریوائیو ا سپا کے ڈائریکٹرس، ڈاکٹر پریتم راج اور منیش اپریتی کی طرف سے ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔ ان کی درخواست میں دہلی حکومت اور دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی پچھلے 26 جون کے رہنما خطوط کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اس ہدایت نامے میں سیلون، جم اور یوگا انسٹی ٹیوٹ کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ رہنما اصول امتیازی سلوک والے ہیں ۔ دوسری ریاستوں میں اسپا چل رہے ہیں، تو دہلی میں کیوں نہیں؟
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسپا کو نہ کھولنا غیر قانونی اور من مانی ہے۔ دہلی میں، مرکزی حکومت نے میٹرو، مقامی سبزی منڈیوں، سیلونوں، ریستورانوں، بار وغیرہ کو کھولنے کی اجازت دے دی ہے، لیکن اسپاس کھولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ جب دہلی کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی اسپاس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے تو اسے دہلی میں کیوں نہیں اجازت دی جا سکتی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین سب کو یکساں طور پر کاروبار کرنے کا حق دیتا ہے۔ اسپا کو بند رکھنے کا اب کوئی جواز باقی نہیں رہا ہے۔مناسب سیکورٹی، صفائی ستھرائی اور معاشرتی فاصلے کے ساتھ سپا انڈسٹری کو کھولنے کی اجازت دینے کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔