Urdu News

سلیکٹڈ عمران خان پریشان،سلیکٹر بھی عوامی سیلاب کے سامنے بے بس: باول بھٹو زرداری

سلیکٹڈ عمران خان پریشان،سلیکٹر بھی عوامی سیلاب کے سامنے بے بس: باول بھٹو زرداری

<h3 style="text-align: center;">سلیکٹڈ عمران خان پریشان،سلیکٹر بھی عوامی سیلاب  کے سامنے بے بس: باول بھٹو زرداری</h3>
<p style="text-align: right;">گوجرانوالہ</p>
<p style="text-align: right;">پاکستان پیپلز پارٹی کےچیئرمین بلاول بھٹو زرداری نےکہاہےکہ یہ کس قسم کی تبدیلی ہے؟ملک میں بحران ہی بحران ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ کرپشن کا خاتمہ ہو لیکن پی ٹی آئی کرپشن کے نام پر صرف سیاسی انتقام لے رہی ہے ،کرپشن کے خاتمے کےلیے ہرپاکستانی کے لیے ایک قانون بنانا ہوگا، اِن کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں پنجاب میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے ،عام آدمی کے لیے کرپشن بڑھی ہے،یہ کیسانظام ہےکہ صدر زرداری اور نواز شریف پر الزام لگے تو جیل جاتےہیں لیکن عمران خان، علیمہ باجی اور دیگر پر الزام لگےتو کوئی پوچھتا نہیں،کوئی سلائی مشین سےارب پتی بن جاتا ہےلیکن کوئی پوچھتا نہیں،تبدیلی یہ ہے کہ پاکستان تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">جناح اسٹیڈیم گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ میں گوجرانوالہ کے عوام سے مخاطب ہوں ،پی ڈی ایم کے پہلے جلسے کی میزبانی پر مریم نواز شریف کا مشکور ہوں ،میرا آپ سے ایک ہی سوال ہے کیا تبدیلی پسند آئی ؟کون سی تبدیلی آئی ؟وہ کسان جو گندم اگاتا ہے اس کے پاس دو قت کی روٹی نہیں ہے،تبدیلی یہ ہے کہ پاکستان کی معیشت تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہی ہے،تبدیلی یہ ہے کہ آج پاکستان میں تاریخی غربت اور بے روزگاری ہے ،تبدیلی یہ ہے کہ انڈے 200 روپے درجن ،آلو 100 روپے کلو ،ٹماٹر 200 روپے کلو ہیں،نوجوان ڈگری ہاتھ میں لے کر پھر رہے ہیں لیکن انہیں نوکری نہیں مل رہی ،تبدیلی یہ ہے کہ آپ نےسی پیک کو بریک لگادیا،تبدیلی یہ ہے کہ غریب سے غریب تر ہو رہا ہے ،ملک میں آٹا ،چینی ،بجلی گیس اور دوائیوں کا بحران ہے،جب پاکستان ٹوٹ چکا تھا اور بنگلہ دیش بن چکا تھا تب بھی ہم نے ایسے حالات نہیں دیکھے اور یہ کہتے ہیں کہ یہ ماضی کے حکمرانوں کا قصور ہے ،میں پوچھتا ہوں کہ کیا قاتل اور غدار نے کوئی بحران نہیں چھوڑا تھا ؟ہر روز دہشت گردی کے حملے ہوتے تھے لیکن ہم نے سوات میں پاکستان کا پرچم لہرایا ،تب بھی آٹے اور گندم کا بحران تھا لیکن ہم نے ایک سال کے اندر دوسرے ملکوں کو گندم بیچنا شروع کر دی تھی،آئی ایم ایف تب بھی تھا لیکن ہم نے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا ، پیپلز پارٹی نے اقتدار میں آکر تمام بحرانوں پر قابو پایا،ہم نے غریب ترین عورتوں کے لیے بے نظیر پروگرام شروع کیا ،ہم نے تنخواہ میں 100 فیصد اضافہ کیا ،پنشن میں 150 فیصد اضافہ کیا تھا ،یہ ہوتا ہے مہنگائی کا عوامی حل ،یہ ہوتا ہے دہشت گردی کا عوامی حل،لیکن عمران خان کے پاس حل یہ ہے کہ مہنگائی ہے تو ٹائیگر فورس ،وعدہ کیا تھا کہ ایک کروڑ نوکری دوں گا ،آج کروڑوں لوگ بے روز گارہوگئے ، وعدہ کیاگیاتھا کہ 50 لاکھ گھر ملیں گے،آج لاکھوں لوگ بے گھر ہیں،وعدہ کیا تھا کہ زرعی انقلاب لانے کا لیکن کسانوں کے ساتھ ظلم ہوا اور ان کے امیر ترین وزراکے خزانوں میں ضرور آیا ،پختونخوا کی بی آر ٹی ملک کی مہنگی ترین میٹرو ہے ،وسیم اکرم پلس نے صوبے کو مائنس کر دیا، آپ توسارے صوبے کےوسائل کاٹ رہے ہیں ،اس سال پنجاب کو 500 ارب روپیہ کم ملا ہے ،ہم آپ کا حق آپ کے وسائل پی ٹی آئی سے چھین کر رہیں گے ۔</p>
<p style="text-align: right;">بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ سلیکٹڈ حکمران مارتے بھی ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے،یہ کس قسم کی آزادی ہے کہ نہ صحافت آزاد،جب میڈیاپرتالالگاہواہےتوہم دفاع کرنےسڑکوں پرآئےہیں،پاکتسانی عوام کوآزادہوناچاہیےیاغلام ہوناچاہیے?ہم آج تک یہ فیصلہ نہیں کرسکے، سلیکٹڈ سے کشمیر نہیں بچ سکا اور نہ ہی وفاق چل سکا،انہوں نے جمہوریت کاجنازہ نکال دیا،ہم عوام کے حقوق کا دفاع اور جمہوریت کی بالا دستی کے لیے سڑکوں پر آ چکے ہیں ،جب ہم احتجاج کریں تو یہ کہتے ہیں کہ اپنی کرپشن بچانے کے لیے احتجاج کرتے ہیں ،کیا لیڈی ہیلتھ ورکرز اور کسان بھی کرپٹ ہیں جو احتجاج کررہے ہیں،اگرکوئی کرپٹ ہےتویہ نالائق اورنااہل حکمران کرپٹ ہیں،عوام کےمسائل کیوں حل نہیں ہورہےکیوں کہ 2020میں بھی ہم وہیں کےوہیں کھڑے ہیں۔</p>.

Recommended