Urdu News

سمندر کی 23 ہزار فٹ گہرائی میں ملا78 سال قبل ڈوبنے والا جہاز

سمندر کی 23 ہزار فٹ گہرائی میں ملا78 سال قبل ڈوبنے والا جہاز

منیلا، 27 جون (انڈیا نیرٹیو)

فلپائنی سمندر میں 78 سال قبل ڈوبا ہوا جہاز 23 ہزار فٹ کی گہرائی سے تلاش کر لیاگیا ہے۔ امریکی بحریہ کے لیے بنایا گیا یہ جہاز دوسری جنگ عظیم میں جاپان کے ساتھ جنگ میں ڈوب گیا تھا۔

دوسری جنگ عظیم میں امریکی بحریہ کے طیارے ’یو ایس ایس سیموئیل بی رابرٹس‘ نے خلیج لیٹے کی بڑی جنگ’بیٹل آف سمر‘ میں جاپان سے مقابلہ کیاتھا۔ اس طیارے  کو سیمی بی کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔ اکتوبر 1944 میں جاپان کے ساتھ ہونے والی اس آمنے سامنے کی  جنگ میں جاپانیوں نے 15 اکتوبر 1944 کو فلپائن کے ساحل پر اتحادی بحریہ کو پسپا کرنے کے لیے گولہ باری  دیا، جو مغرب کے راستے پر تھی۔ جاپانی بیڑا جہاز پربھاری پڑا لیکن  یہ پانی پر تیرتا رہا۔ گولہ باری  میں دیواروں کو نقصان پہنچنے کے بعد یہ پانی میں ڈوب گیا۔ اس وقت جہاز پر 224 افراد سوار تھے جن میں سے 89 کی موت ہو گئی۔ زندہ بچ جانے والے افراد 50 گھنٹے تک کشتی پر تیرتے رہے جس کے بعد انہیں بچا لیا گیا۔

اب 78 سال بعد غوطہ خوروں کو فلپائنی سمندر میں ڈوبے ہوئے جہاز کا ملبہ ملا ہے۔ یہ ملبہ 23 ہزار فٹ (6,895 میٹر) کی گہرائی سے ملا۔ تاہم سائنسدانوں نے یہ ملبہ دریافت نہیں کیاہے۔ اسے ٹیکساس کے ارب پتی وکٹر ویسکوو نے دریافت کیا ہے، جس کے پاس ڈیپ ڈائیونگ سبمرسبل ہے۔ طیارہ دو حصوں میں ٹوٹا ہوا پایا گیا۔ یہ اب تک سب سے زیادہ گہرائی میں دریافت ہونے والا ملبہ ہے۔ اس سے قبل ویسکوو نے گذشتہ سال یو ایس ایس جانسٹن کو 21223 فٹ کی گہرائی میں دریافت کیا تھا۔ یہ آخری بچ جانے والے امریکی بحری جہازوں میں سے ایک تھا جو جاپانیوں کے خلاف اپنی بہادری کے لیے جانا جاتاہے۔

ویسکوو نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، 'سیمی بی' کو سمندر کی تہہ میں دیکھا جا سکتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس کا اگلا حصہ تیز رفتاری سے فرش سے ٹکرا گیا تھا جس کی وجہ سے اسے نقصان پہنچا ہے۔ 17 اور 24 جون کے درمیان چھ بار غوطے لگانے کے بعد تلاش کرنے والی ٹیم اس میں کامیاب ہوئی۔ 18 جون کو تین ٹیوب والے ٹارپیڈو لانچروں کی مدد سے ملبے کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے۔

Recommended