کشمیر زعفران دنیا کے مہنگے ترین مصالحوں میں سے ایک ہے، جسے اگانے کے لیے بہت صبر اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ وادی کے کسانوں کے لیے ایک برانڈ ہے اب آہستہ آہستہ مہاراشٹر کے کسان بھی اسے ہائی ٹیک ٹیکنالوجی کے ذریعے تیار کر رہے ہیں۔
سیلیش موڈک، جو پونے شہر کے ایک سوفٹ ویئر انجینئر سے پرجوش کسان بنے ہیں، شپنگ کنٹینر میں کشمیر کے زعفران کی کھیتی کرکے لاکھوں کماتے ہیں۔ سیلیش نے کہا کہ اس نے ایک بار کی سرمایہ کاری کے طور پر 10 لاکھ کی سرمایہ کاری کی تھی اور پہلی فصل سے 5 لاکھ کمائے تھے۔
زعفران کی کاشت کے لیے وہ کشمیر سے بیج لایا اور ایروپونک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے صرف 160 مربع فٹ رقبے میں فصل اگائی۔کھیتی باڑی کے لیے موڈک مختلف ہائی ٹیک آلات استعمال کرتا ہے تاکہ کنٹینر میں فصلوں کے لیے موزوں ماحول بنایا جا سکے جو فی الحال پونے شہر کے وارجے علاقے میں رکھا گیا ہے۔م
وڈک نے کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز کیا ہے اور سافٹ ویئر انجینئر کے طور پر مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ کام کیا ہے اب وہ 365Dfarms کے نام سے فارمنگ اسٹارٹ اپ چلا رہے ہیں۔
اسٹارٹ اپ کے پروموٹر، زعفران کو کشمیر کے پامپور سے منگوائے گئے پریمیم کوالٹی کے کروکس کارمز/بلب کی مدد سے اگایا گیا تھا۔موڈک نے مزید کہا کہ انہوں نے زعفران کے خوبصورت پھول اگانے کے لیے ایروپونکس طریقہ استعمال کیا، اور اس کی مصنوعات وادی کی طرح ہی ہے۔
ایروپونکس فارمنگ جو وہ اپنے کنٹینر میں استعمال کرتا ہے وہ مٹی کے بغیر پودوں کو اگانے کا طریقہ ہے۔ اس کے بجائے، جڑوں کو ہوا میں لٹکایا جاتا ہے اور غذائیت سے بھرپور دھند سے دھویا جاتا ہے۔