Urdu News

سری نگر۔جموں میٹرو پروجیکٹ اس سال شروع ہونے کا امکان، تفصیلات یہاں دیکھیں

سری نگر۔جموں میٹرو پروجیکٹ

سری نگر، جموں میٹرو ریل پروجیکٹوں کو ہاؤسنگ اور شہری ترقی کی وزارت سے منظوری مل گئی ہے، توقع ہے کہ اس کروڑوں روپے کے پروجیکٹ پر رواں مالی سال کے اندر کام شروع ہو جائے گا۔مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا، “2023-2024 کے دوران دونوں دارالحکومتوں سری نگر اور جموں میں ایلیویٹڈ لائٹ میٹرو ریل شروع ہونے کی امید ہے، جس سے دونوں دارالحکومتوں کے مسافروں کو مدد ملے گی اور ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کے ایک اعلیٰ اہلکار کے مطابق، ایلیویٹڈ میٹرولائٹ سری نگر اور جموں اربوں ڈالر کے ٹرانسپورٹ پروجیکٹ ہیں جو مرکزی کابینہ سے منظوری کے منتظر ہیں۔مرکزی وزارت ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کے پبلک انویسٹمنٹ بورڈ  نے پہلے ہی بڑے پیمانے پر پروجیکٹ کو منظوری دے دی ہے۔

تکنیکی طور پر پی آئی بی کی منظوری کے بعد، کابینہ اس تجویز پر تبادلہ خیال کرے گی اور امید ہے کہ اس باوقار پروجیکٹ کے لیے بال رولنگ سیٹ کرنے کے لیے اپنی منظوری دے گی، جو جموں و کشمیر کو ٹریفک کی بھیڑ سے نجات دلانے اور موسم گرما کے جڑواں دارالحکومتوں میں نقل و حرکت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔”سرینگر کے شہروں کے لیے 25 کلومیٹر کے لیے 4352 کروڑ روپے اور جموں کے 23 کلومیٹر کے لیے 3590 کروڑ روپے میں ایلیویٹیڈ میٹرو لائٹ تجویز کی گئی ہے تاکہ محفوظ، قابل بھروسہ، سہل اور پائیدار پبلک ٹرانسپورٹ کے لحاظ سے “بہترین درجے کی” نقل و حرکت فراہم کی جا سکے۔

 حتمی ڈی پی آر 16 جولائی 2021 کو  وزارت  ہاوسنگ  اور شہری ترقی کو جمع کرایا گیا ہے۔  پی آئی بی نے اس پروجیکٹ کے لیےحکومت ہند کی منظوری لی۔ جموںو کشمیر انتظامیہ کے سرکاری نوٹ کے مطابق سری نگر اور جموں میں ایلیویٹڈ لائٹ میٹرو ریل سسٹم 2023-24 میں شروع ہونے کی امید ہے اور 2026 میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔اس سے سری نگر اور جموں شہروں میں ٹریفک کی بھیڑ میں کمی آئے گی۔توقع ہے کہ یہ منصوبہ دسمبر 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔اس سے قبل، وزارت   ہاوسنگ  اور شہری ترقی  نے تحقیق کی تھی کہ مسافروں کی فی گھنٹہ فی سمت لائٹ ریل میٹرو سسٹم کی فزیبلٹی کو دیکھتے ہوئے اقتصادی قابل عمل ہے۔

اس کے بعد،  رائٹس لمیٹڈ نے ایک نظرثانی شدہ ڈی پی آر کا اشتراک کیا اور لائٹ ریل میٹرو کے بجائے میٹرولائٹ کی سفارش کی، جس کی لاگت 7942 کروڑ روپے تھی۔تکمیل کے بعد، سری نگر اور جموں ہندوستان کے پہلے دو غیر بڑے شہر بن جائیں گے جہاں ایک فعال تیز رفتار ٹرانسپورٹ نیٹ ورک ہوگا۔دی گئی رپورٹ کے مطابق، جموں لائٹ میٹرو سال بھر میں دن میں 17 گھنٹے چلائے گی، جب کہ سرینگر لائٹ میٹرو گرمیوں میں یومیہ 17 گھنٹے لیکن سردیوں میں 14 گھنٹے چلائے گی۔میٹرو ریل لائنوں میں صرف ایلیویٹڈ کوریڈورز ہوں گے۔ کیونکہ زیر زمین سرنگیں قابل عمل نہیں پائی گئیں۔ڈی پی آرز کے مطابق، میٹرولائٹ سسٹم کے کوچز جدید، ہلکے اور سٹینلیس سٹیل اور ایلومینیم سے بنے ہوں گے جس میں ایئر کنڈیشننگ سسٹم ہوگا۔

جموں لائٹ ریل سسٹم کی لمبائی 23 کلومیٹر ہوگی جس میں بنتلاب اور باری برہمن کے درمیان 22 اسٹیشن ہوں گے۔اس کے برعکس، سری نگر لائٹ ریل سسٹم کی لمبائی 25 کلومیٹر ہوگی جس میں اندرا نگر سے  ایچ ایم ٹی جنکشن تک 12.5 کلومیٹر کی لمبائی اور حضوری باغ سے عثمان آباد تک 12.5 کلومیٹر کی لمبائی 24 اسٹیشنوں کے ساتھ شامل ہے ۔ ہر راہداری پر 12 اسٹیشن ہونگے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایلیویٹڈ میٹرو سسٹم سے نہ صرف لوگوں کو سہولت ملے گی بلکہ معیشت اور معیار زندگی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

Recommended