Urdu News

بی جے پی نے بنگال تقسیم کی قیاس آرائیوں کو ختم کیا

ریاستی صدر دلیپ گھوش

بنگال کی تقسیم نہیں ہوگی ، بی جے پی میں رہنے کے لیے پارٹی پالیسیوں پر عمل کرناہی ہو گا: دلیپ گھوش

بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کے ذریعہ بنگال تقسیم کرنے کا مطالبہ اٹھائے جانے کے بعد آج ریاستی بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے ایک اہم بیان دیا ہے۔ انہوں نے ان تمام قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے واضح کیا کہ بنگال کبھی تقسیم نہیں ہوگا۔

منگلکے روز یہاں پریس کانفرنس میں ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بنگال کو تقسیم کرنے کی بات کرنے والے رہنماؤں کے یہ تمام بیانات مکمل طور پر ذاتی ہیں۔ پارٹی کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال کی تقسیم نہیں ہوگی۔ دلیپ نے الگ ریاست کا مطالبہ کرنے والے قائدین کو سخت پیغام دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ پارٹی میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو پارٹی کی پالیسی پر عمل کرناہی ہوگا۔ پارٹی کا موقف یہ ہے کہ مغربی بنگال کی تقسیم نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا ، ”جو لوگ یہ مطالبہ کررہے ہیں وہ مختلف پارٹیوں سے بی جے پی میں آئے ہیں۔ بی جے پی متحد بنگال کے حق میں ہے“۔

سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ دلیپ گھوش کا یہ تبصرہ کافی اہمیت کا حامل ہے۔ دلیپ نے الگ ریاست کے مطالبے کے لیے ریاستی حکومت کو بھی نشانہ بنایا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر نے دعوی کیا ہے کہ ریاست کے مختلف حصوں میں لوگ سرکاری منصوبوں سے الگ تھلگ ہیں۔ ان کے مطابق بہت سے لوگ ترنمول کی حکمرانی کے تحت محروم ہیں۔ محروم ہونے کی وجہ سے ، لوگ علیحدہ ریاست کا مطالبہ کر رہے ہیں اور کچھ عوامی نمائندے کھل کر عوام کے مطالبات اٹھا رہے ہیں۔

 ریاستی صدر نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی ریاست کے تمام لوگوں کے مساوی حقوق کے لیے اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔ ریاستی بی جے پی نے بھی بنگال کی تقسیم کے مطالبے سے خود کو الگ بھی کر لیا ہے اور شمالی بنگال کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزام کو درست ثابت کر نے کی کوشش کی ہے۔ 

Recommended