Urdu News

کلکتہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو سرزنش کرتے ہوئے کہا- ‘ہم ٹی این شیشن کا کام کریں گے

کلکتہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو سرزنش کرتے ہوئے کہا- 'ہم ٹی این شیشن کا کام کریں گے

کلکتہ ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو سرزنش کرتے ہوئے کہا- 'ہم ٹی این شیشن کا کام کریں گے'۔

کولکاتا ، 23اپریل (انڈیا نیرٹیو)

 کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال میں کورونا پھیلنے کے باوجود رہنماؤں کے جلسہ عامہ اور روڈ شوز پر پابندی عائد کرنے میں ناکام ہونے پر الیکشن کمیشن کی شدید سرزنش کی ہے۔

جمعرات کے روز چیف جسٹس ٹی وی این رادھا کرشنن کی سربراہی میں بنچ نے سابق الیکشن کمشنر ٹی این شیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن شیشن کے ذریعہ کئے گئے کام کا ایک حصہ بھی کر کے دکھائے ۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اب ہمیں ٹی این شیشن کا کام کرنا ہوگا۔

دراصل مغربی بنگال میں بھی ، کورونا تقریبا ًبے قابو ہوچکا ہے۔ ریاست میں روزانہ تقریباً 10 ہزار کورونا کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔ اس پر ہائی کورٹ نے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ سخت اقدامات کرے ، لیکن 16 اپریل کو ہونے والے کل جماعتی اجلاس کے بعد ، الیکشن کمیشن نے صرف ایک گائیڈ لائن جاری کی تھی جس میں کورونا کی پیروی کرنے کے لیےکہا گیا تھا۔

اسی کیس کی سماعت کرتے ہوئے ہائیکورٹ نے کہا کہ صرف سرکلر جاری کرنے سے الیکشن کمیشن اپنا کردار ادا نہیں کرسکتا۔ ان کے پاس مکمل اختیارات اور صلاحیت موجود ہے لیکن وہ اسے استعمال نہیں کرپا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کے پاس کوئیک رسپانس ٹیم اور مکمل اختیار ات ہیں۔ عدالت نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے نمائندے موجود نہیں ہیں ، اس لیے کوئی حکم نہیں دیا جارہا ہے ، لیکن ریاست بھر کے تمام حکام کو وبائی امراض سے بچاؤکے پروٹوکول پر سختی سے عمل کرانا ہوگا۔

در اصل سخت فیصلے لینے کے لیے جانے جانے والے اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر ٹی این شیشن نے 90 کی دہائی میں بھی ہندوستان کے بدعنوان رہنماؤں سے بھی انتخابی ماڈل کوڈ متعارف کرایا تھا اور بڑی حد تک بدعنوانی سے آزاد انتخابات کرانے کی مثال قائم کی تھی۔

Recommended