Urdu News

تیار عمارتوں میں اسپتال نہ شروع کرنے پر ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کی سرزنش کی

تیار عمارتوں میں اسپتال نہ شروع کرنے پر ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کی سرزنش کی

تیار عمارتوں میں اسپتال نہ شروع کرنے پر ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کی سرزنش کی

کورونا بحران کے درمیان دہلی ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کو سرزنش کی ہے کہ دہلی حکومت ان اسپتالوں کو شروع نہیں کررہی ہے جن کی عمارتیں تیار ہیں اور عارضی اسپتال کے بیڈ تیار کیے جارہے ہیں۔ جسٹس وپن سانگھی کی سربراہی والی بنچ نے یہ ریمارکس اس وقت دیئے جب دہلی حکومت کے وکیل راہل مہرا نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ دہلی حکومت مکمل تعاون کر رہی ہے ، لیکن مرکز سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔

سماعت کے دوران ، راہل مہرا نے کہا کہ آج صبح 10:30 بجے تک ، ایپ کے مطابق کل 4493 بیڈ دستیاب ہیں ، جن میں سے 3277 آکسیجن بیڈ ، 88 آئی سی یو بیڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب صورتحال پہلے سے بہتر ہے۔ تب عدالت نے کہا کہ ہم یہ نہیں سمجھ پا رہے ہیں کہ آپ کے پاس اتنے وسائل موجود ہیں ، لیکن آپ اسے استعمال نہیں کررہے ہیں۔ آپ کے پاس عمارت بن کر تیار ہے ، لیکن آپ عارضی بستروں کا انتظام کررہے ہیں۔ تب مہرا نے کہا کہ دوارکا کے اندرا گاندھی سپر اسپیشلیٹی ہاسپٹل کی تعمیر ابھی جاری ہے ، ایک یا دو ہفتے میں مکمل ہوجائے گی۔ عدالت نے پھر کہا کہ تصویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسپتال کا ڈھانچہ تیار ہے ، صرف بیڈ لگنے باقی ہیں۔ اگرکوئی پریشانی ہے تو ہمیں بتائیں۔ تب مہرا نے کہا کہ کوئی پش وپیش والی بات نہیں ہے۔

پھر جسٹس سانگھی نے کہا کہ پچھلے 15 دنوں میں بہت کچھ نہیں ہوا ہے۔ درخواست داخل کرنے کے بعد آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ اندرا گاندھی سپر اسپیشلیٹی اسپتال میں 250 بستر دستیاب ہیں۔ جبکہ درخواست گزار یہ کہہ رہے ہیں کہ صرف آٹھ بیڈ ہیں۔ تب درخواست گزار وائی پی سنگھ نے کہا کہ وہ 90 سے کم آکسیجن لیول والے مریضوں کو بھرتی ہی نہیں کر رہے ہیں۔ 

دراصل سماعت کے دوران وائی پی سنگھ نے بتایا کہ اندرا گاندھی سپر اسپیشلیٹی اسپتال میں صرف 8 مریضوں کوہی داخل کیا گیا ہے۔ وہ بھی جن کی آکسیجن کی سطح 90 سے اوپر ہے۔ دہلی حکومت کے وکیل راہل مہرہ نے اندرا گاندھی سپر اسپیشلیٹی اسپتال دوارکا سے متعلق عدالت میں حلف نامہ داخل کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر ہلکے اورمائلڈ علامات کے مریضوں کو ہی داخل کیا جائے گا۔

Recommended