Urdu News

زرعی قوانین کی واپسی تک جدوجہد رہے گی جاری

The struggle will continue till the return of agricultural laws

پٹنہ ، 30 جنوری (انڈیا نیرٹیو)

مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت میں  مہا گٹھ بندھن  نے ہفتہ کے روز پوری ریاست میں انسانی زنجیر تشکیل دیا ہے۔

 اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے بدھ اسمرتی پارک کے قریب انسانی زنجیر میں شامل ہونے کے دوران کہا کہ کسانوں کی جدوجہد میں عظیم اتحاد کے لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2006 سے بہار میں کسانوں کے حقوق ختم ہوگئے ہیں۔کالا قوانین کی واپسی تک جدوجہد جاری رہے گا۔ 

ریاست کے مختلف اضلاع میں بھی لوگ انسانی زنجیر میں شامل ہوئے۔ مہا گٹھ بندھن کے لیڈروں کا کہنا تھا کہ انسانی زنجیر کے ذریعے زرعی بلوں کی خامیوں کو بھی لوگوں کو سمجھایا جائے گا۔رہنماؤں نے کہا کہ بہار کے کسان ٹرینوں کے کم چلنے کی وجہ سے تحریک میں حصہ نہیں لے سکے ہیں۔

تیجسوی یادو نے الزام لگایا ہے کہ کسانوں کی اراضی کو زرعی قوانین کے ذریعہ سرمایہ داروں کے حوالے کرنے کی تیاری ہے۔ کہا کہ بچپن سے ہی جئے جوان جئے کسان کا نعرہ سنا تھا ، لیکن بی جے پی حکومت نوجوانوں اور کسان کے درمیان مالی امداد دینے والوں کے لیے لڑ رہی ہے۔

مہا گٹھ بندھن شروع سے ہی کسانوں کی جدوجہد میں کھڑا ہے۔ تیجسوی نے کہا کہ حکومت یہ بھول گئی ہے کہ جوان بھی کسان خاندان سے ہی آتے ہیں۔ ان مین بھی ناراضگی ہے۔ 

 تیجسوی نے دعوی کیا کہ جب آر جے ڈی کی حکومت تھی تو فصل ایم ایس پی کے مقابلے میں زیادہ قیمت پر حاصل کی گئی تھی۔ جب نتیش کمار نے 2006 میں منڈی کا نظام ختم کیا تو کسان مزدور ہوگئے۔

 اگر مرکز کے زرعی قوانین پرعمل درآمد کیا گیا تو کسان بھکاری بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کے ساتھی یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کیوں خاموش ہیں۔

 انہیں بتانا چاہیے کہ تینوں زرعی قوانین کسانوں کے مفاد میں ہیں یا نہیں۔  تیجسوی  نے الزام لگایا کہ حکومت جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ ہم اتحاد میں عوامی مفاد کے امور پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

Recommended