جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار ریکارڈ 1.88 کروڑ سیاحوں نے سال 2022 میں مختلف مشہور سیاحتی مقامات کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے جموں و کشمیر کا دورہ کیا۔
مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحوں کی بڑھتی ہوئی آمد نے مختلف خطوں میں سب سے زیادہ روزگار پیدا کیا ہے، جس نے جموں و کشمیر کے لوگوں، ثقافت اور معاشرے کو بااختیار بنانے کے لیے تعمیری نقطہ نظر، تبدیلی کے اقدامات اور ناگزیر اصلاحات کے ذریعے اس کی مجموعی ترقی کو اجاگر کیا ہے۔
حکومت ہند خطے کے لوگوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی بہتر سہولیات کو یقینی بنانے اور زائرین کو راغب کرنے کے لیے بھی ایک اہم زور دے رہی ہے۔ اس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے اور رابطوں میں بہتری کے علاوہ بہتر امن و امان، امید افزا سیکورٹی نظام، اور امن کی بحالی کے ساتھ سیاحتی سرگرمیوں میں اتفاقی اضافہ ہوا ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ بھی مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مختلف مذہبی سیاحتی سرکٹس تیار کرکے یاتریوں کی سیاحت کی مکمل صلاحیت کو تلاش کرنے پر مرکوز ہے۔
ماتا ویشنو دیوی کے درشن کے لیے آنے والے عقیدت مندوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے سہولیات اور انفراسٹرکچر کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، منٹلائی ویلنیس سنٹر کا تعمیراتی کام 80کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔اور کٹرا ملٹی ماڈل اسٹیشن کے ڈیزائن کو حتمی شکل دی گئی ہے۔
اسی طرح توی ریور فرنٹ پر ٹورک کا کام زور و شور سے جاری ہے اس کے علاوہ مانسار اور سورینسر نے ملک کے سیاحتی نقشے پر اپنی جگہ بنائی ہے۔ حکومت اس سال مقامی لوگوں اور سیاحوں کے لیے سناسر ٹیولپ گارڈن کھولنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔