Urdu News

پیوش گوئل نے 23 ویں دستکاری ایکسپورٹ ایوارڈز میں 126 برآمد کنندگان کو نوازا

شری سوامی نارائن مندر عالم گیر سطح پر معاشرے کی عظیم خدمت انجام دے رہا ہے: پیوش گوئل

 

، جناب پیوش گوئل، مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائل، کامرس اور صنعت اور صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم نے آج یہاں 23 ویں دستکاری ایکسپورٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ دستکاری کے شعبوں کو ایک نئے، ولولہ انگیز وژن کی ضرورت ہے جو اسے ولولہ انگیز اہداف کے ساتھ نئی بلندیوں پر لے جائے، اور ملک کو 2021-22 میں برآمدات میں 29 فیصد اضافے سے مطمئن نہیں ہونا چاہیے۔

جناب گوئل نے کہا کہ دستکاری کی برآمدات میں 2020-21 میں 25,680 کروڑ کے مقابلے 2021-22 میں 33,253 کروڑ روپے تک اضافہ ہونے  کوکوئی معیار قرارنہیں دیا جانا چاہئے کیونکہ اس شعبے میں اپنے برآمداتی پروگراموں کو مزید مضبوط کرنے کی زبردست صلاحیت ہے۔ انہوں نے ایوارڈ جیتنے والوں پر زور دیا کہ وہ معیار، مستقل مزاجی، ڈیزائن اور برانڈنگ پر زور دیں تاکہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنایا جا سکے جہاں اس شعبے میں کئی گنا اضافہ ممکن ہو سکے۔ شمسی چرخہ سمیت متعدد مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹیکسٹائل کے وزیر نے برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ اس شعبے  کی ترقی میں مزید اضافہ کرنے کے لئے  اختراع کاری پر توجہ مرکوزکریں۔

انہوں نے اس سلسلے میں تروپور کا حوالہ دیا جس میں  حالیہ دہائیوں کے دوران  حیرت انگیز ترقی ہوئی ہے  اور کہا  کہ دستکاری کے نمونوں کی برآمدات میں ایک زبردست اضافہ ہونے کی توقع ہے ۔

انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندر مودی ہتھ کرگھا شعبے کے برانڈ امبیسڈر ہیں  کیوں کہ انہیں اکثر و بیشتر  دستکاروں کے ہاتھوں بنےگئے  لباس پہنے ہوئے  دیکھا گیا ہے ۔انہوں نےکہا کہ وزیراعظم کے دوسرے ملکوں کے دوروں کے دوران  زیادہ تر  ہندوستانی دستکاروں کی تیار کردہ مصنوعات بطور تحفہ پیش کی جاتی ہیں۔  غیر ممالک میں  تقریبا 200 ہندوستانی سفارتخانےاسی طریقے پر عمل کررہے ہیں ۔

 

 

جنا ب گویل نے یہ بتایا کہ ٹیکسٹائل کی وزارت کے پاس 30 لاکھ کاریگروں کاڈیٹا بیس ہے اوراگر ہم  ان کاریگروں کی آمدنی میں محض 1000 روپئے ماہانہ کا بھی اضافہ کرسکیں تو اس سے ان کی زندگی میں انقلاب آجانے کا امکان ہے ۔ انہوں نے مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ کاریگروں کو جی ای ایم کے ساتھ جوڑا جاسکتا ہے ۔ جی ایس ٹی رجسٹریشن کی لازمی شرائط میں اس طرح کی تبدیلیاں کی جاسکتی ہیں  کہ جن سے دستکاروں کو ای کامرس پلیٹ فارموں میں شامل کیا جاسکے ۔متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ آزاد تجارت  معاہدوں کے ذریعہ پیدا کئے گئے زبردست مواقع پر زور دیتے ہوئے ، وزیر ٹیکسٹائل نے تجویز پیش کی کہ  دستکاروں کو اپنی مصنوعات کی نمائش کرنےاورفروخت کنندگان اور خریداروں کے درمیان ملاقاتیں منعقد کرانے کے لئے  دوبئی ایکسپو سینٹر میں ایک پلیٹ فارم مہیا کرایا جاسکتا ہے ۔

 

انہوں نے  گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں کے دوران برآمدات کو فروغ اورترقی دینے کے کام کے لئے دستکاری کی برآمدات کے فروغ سے متعلق کونسل (ای پی سی ایچ)  کی بھی تعریف کی ۔تقسیم ایوارڈ کی تقریب میں  برآمدات کاروں کی 2017-18 اور 2018-19 کی مدت کے دوران  نمایاں کارگزاری کا اعتراف کیا گیا ہے ۔اس شام میں  ہندوستان کے کونے کونے سے آئے ہوئے  ہندوستانی دستکاری برآمد کاروں کی ایک بہت بڑی تعداد شامل ہوئی ۔ان میں  جناب راج کے ملہوترا، چیئرمین  ای پی سی ایچ، نائب چیئرمین ای پی سی ایچ جناب کمل سونی، ای پی سی ایچ کے ڈائریکٹر جنرل اوور انڈیا ایکس پوزیشن مارٹ لمیٹڈ کے چیئرمین جناب راکیش کمار ، ای پی سی ایچ کی انتظامیہ کمیٹی کے ارکان شامل ہیں ۔

 

جناب گویل نے  ٹیکسٹائلس اور ریلویز کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ درشنا وکرم جردوش کے ساتھ انعامات تقسیم کئے ۔ اس تقریب میں وزارت ٹیکسٹائل کے سکریٹری جناب اوپیندر پرساد سنگھ نے بھی شرکت کی اور اس پروگرام کی صدارت جناب شانت مانو، آئی اے ایس ڈیولپمنٹ کمشنر  (دستکاری) ، وزارت ٹیکسٹائل، حکومت ہندنےکی ۔

ٹیکسٹائلس اور ریلویز کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ درشنا وکرم جردوش  نے کہا کہ  دستکاروں کو ترقی دینا اور ان کی حمایت کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے ۔  انہوں نے ای پی سی ایچ کی اس بات کے لئے تعریف کی کہ اس کی نمائشیں چھوٹے دستکارو ں کی ترقی کو یقینی بناتی ہیں ۔

 

 

حکومت  ہند کی  ٹیکسٹائل کی وزارت کے سکریٹری جناب اوپیندر پرساد سنگھ آئی اے ایس نے  ایوارڈ یافتگان کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ عالمی وباکےدوران بھی  دستکاری کی مصنوعات کی برآمدات میں برابر ترقی ہوتی رہی ہے ۔ انہوں نے یہ بات بھی زور دے کر کہی کہ ملک بھر میں تقریبا 70 لاکھ افراد دستکاریوں کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ طور پر جڑے ہوئے ہیں ۔

ای پی سی ایچ کے چیئرمین جناب راجکمار ملہوترا نے اس بات کی اطلاع دی کہ سال  2017-18کے  61 فاتحین کو  اور سال 2018-19 کے 65 فاتحین  کومجموعی طور پر 126 انعامات سے نوازا گیا ۔ایک خصوصی کمنٹیشن ایوارڈ بھی دیا گیا ۔ ان انعامات کو ، جو 1989 میں شروع کئے گئے تھے  ، 4 وسیع زمروں میں  تقسیم کیا گیا ہے  –  اعلی ٰ برآمداتی ایوارڈ ، مصنوعات گروپ وار ایوارڈز ، علاقائی ایوارڈز  اور خواتین صنعت کار ایوارڈ، ان میں کل ملاکر 39 ٹرافیاں ،3 پلیٹینم پرفارمر سرٹیفکیٹس ، 72 میرٹ سرٹیفکیٹس ، 11 خواتین صنعت کار ایوارڈس اورایک اسپیشل کمنڈیشن ایوارڈ دیئے جاتے ہیں ۔ ان ایوارڈس کی تفویض کامقصد برآمد کاروں کے اندر ایک صحت مندانہ اور بھر پور مسابقت کااحساس پیدا کرنا ہے ۔ گزشتہ برسوں کے دوران   دستکاری کی مصنوعات کے برآمد کاروں کے درمیان یہ ایوارڈ ایک مرغوب ترین سرٹیفکیٹ کی حیثیت اختیار کرچکے ہیں  کیوں کہ زیادہ سے زیادہ برآمد کار  ان ایوارڈز میں اپنا ایک مقام بنانا چاہتے ہیں ۔

ای پی سی ایچ کے ڈائریکٹر جنرل  جناب راکیش کمار نے  اس پروگرام میں شرکت کرنے ،  برآمد کاروں کی ہمت افزائی کرنے اور ان کی حمایت کرنے کے لئے معزز شخصیات کا شکریہ ادا کیا  ،اور مزید یہ بتایا کہ عالمی وبا کے پھیل جانے کی بنا پر ، برآمدات  کے ایوارڈز کی یہ تقریب3 سال کے وقفے کے بعد منعقد کی جارہی ہے ۔ اس طرح اس میں  دولگاتار برسوں  کے ایوارڈ یافتگان کو نوازا جارہا ہے ۔

ای پی سی ایچ کے ڈائریکٹر جنرل جناب راکیش کمار نےیہ معلومات دی کہ ای پی سی ایچ  ہندوستان سے دنیا کے بہت سے دیگر ممالک کو دستکاری کی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے اور اعلی معیار کے دستکاری کے سامان اور خدمات کے ایک بھروسہ مند سپلایر کی حیثیت سے بیرونی دنیا میں ہندوستان کی شبیہ کو پیش کرنے کے لئے ایک نوڈل ایجنسی ہے ۔دستکاری کے سامان کی برآمدات سال 2021-22 کے دوران  33253.00 کروڑ روپئے (4459.76 ملین امریکی ڈالر)کے بقدررہی  جس میں گزشتہ برس کے مقابلے  روپئے کے اعتبار سے  29.49 فیصد اور ڈالر کی مد میں 28.90 فیصد کااضافہ درج کیا گیا ۔ 

دستکاری کی برآمدات کے فروغ کی کونسل ( ای پی سی ایچ )1989 سے ایکسپورٹ ا یوارڈکااہتمام کرتی آرہی ہے ، اس کا مقصد  ان برآمد کاروں کو نوازنا ہے  جنہوں نے اس ترقی اوراس کے ساتھ ساتھ ملک سے دستکاری کی مصنوعات کی برآمدات  میں نمایاں طور پر تعاون دیا ہے ۔ ان انعامات کا شروع کیا جانا ای پی سی ایچ کے ذریعہ اٹھائے گئے زبردست اقدامات میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے ۔

دستکاری برآمدات ایوارڈس کا مقصدبرآمد کاروں میں ایک صحت مندانہ مسابقت کا احساس پیدا کرنا اور اس طرح کے باوقارانعامات کی شروعات کرکے ایک بھر پوراورجامع مسابقت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے ۔ یہ انعامات دستکاری کے برآمد کاروں کے درمیان مرغوب ترین صنعت کی حیثیت اختیار کرگئے ہیں اور زیادہ سے زیادہ تعدادمیں برآمد کار اس ایوارڈ کوحاصل کرنے کے لئے زبردست جد وجہد کرتے ہیں ۔  انہی ایوارڈ کی وجہ سے ملک کی دستکاری مصنوعات کی برآمدات میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔

یہ برآمداتی ایوارڈس چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ کے ذریعہ  مناسب طور پر سند یافتہ برآمد کاروں کی  برآمداتی کارکردگی کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں  اور ان کا انتخاب ایکسپورٹ ایوارڈز سلیکشن کمیٹی کے ذریعہ کیاجاتا ہے ۔ اس کمیٹی کے صدرڈیولپمنٹ کمشنر  (دستکاری) یا ان کے نامزد کردہ (ایڈیشنل ڈیولپمنٹ کمشنر –  دستکاری ) اورکونسل کی  ا نتظامیہ کمیٹی کے ارکان ہوتے ہیں ۔

دستکاری کے برآمد کاروں کو ان کی برآمدات میں کارکردگی کی بنیاد پر 5 قسم کے ایوارڈ سے نوازاجاتا ہے ۔ یعنی ٹاپ ایکسپورٹ ایوارڈ (تمام دستکاریاں ) ، ٹاپ ایکسپورٹ ایوارڈ (پیداواری زمرے) ، خواتین  صنعت کار ایوارڈ ، برآمدات میں بہترین ترقی کے لئے میرٹ سرٹیفکیٹس اور علاقائی برآمدات ایوارڈ ۔

Recommended