جو کیرالہ میں مویشی پالنے والے کسانوں کے فائدے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
یہ موبائل ویٹرنرییونٹ ایک مرکزی کال سنٹر سے یکساں ہیلپ لائن نمبر 1962 کے ذریعہ چلائے جائیں گے۔ اس نمبر پر مویشیوں کے پالنے والوں/جانوروں کے مالکان کی کالیں موصول ہوں گی اور ویٹرنریرین ہنگامی نوعیت کی بنیاد پر تمام معاملات کو ترجیح دیں گے اور کسانوں کی دہلیز پر برائے خدمت حاضری کے لیے معاملہ قریبی موبائل ویٹرنرییونٹ کے سپرد کر دیں گے۔
کیرالہ مختلف اضلاع میں 50 موبائل ویٹرنرییونٹوں کی تعیناتی کر رہا ہے۔ اب، ویٹرنری اسپتال صرف 1962 ڈائل کرنے کے فاصلے پر ہوگا۔ یہ گاڑیاں جدید ترین تشخیصی آلات، جانوروں کے علاج اور افزائش کے لوازمات، آڈیو ویژول ایڈز اور ضروری ادویات سے لیس ہیں۔
وزیر موصوف نے واضح طور پر کہا کہ اس مداخلت سے ڈیری بریڈروں کے اعلی پیداواری ڈیری جانوروں کو پالنے کا اعتماد بڑھے گا کیونکہ زیادہ تر پالنے والے اپنے مویشیوں کو علاج کے لیے ویٹرنری اسپتال لے جانے سے ہچکچاتے ہیں اور عام طور پر گھر پر خدمات حاصل کرنے کیلئے لال بجھکڑوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کو خصوصی خدمات فراہم کرنے کے لیے ہر موبائل ویٹرنرییونٹ میں مویشیوں کا ایک قابل ویٹرنریرین اور ایک معاون ہو گا۔
اس اسکیم کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ یہ اسکیم امید افزا ہے اور کیرالہ کے نوجوانوں کو منافع بخش روزگار دے کر ڈیری سیکٹر کو پر مبنی بر بقا زرعی معاش سے تجارتی اعتبار سے قابل عمل کاروبار میں تبدیل کردے گی۔
موبائل ویٹرنرییونٹیں دور دراز کے علاقے میں کسانوں اور جانوروں کے مالکان کو ان کی دہلیز پر تشخیصی علاج، ویکسینیشن، مصنوعی حمل، معمولی جراحی مداخلت، آڈیو ویژول ایڈز اور توسیعی خدمات فراہم کریں گی۔
موجودہ مالی سال میں حکومتِ ہند کے محکمہ حیوانات اور ڈیرینگ نے ملک بھر میں 4332 موبائل ویٹرنرییونٹوں کو منظوری دی ہے۔
اس تقریب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور پارلیمانی امور جناب وی مرلی دھرن، کیرالہ کی وزیر برائے مویشی پروری محترمہ جے چنچو رانی، جناب بنوئے وسام ایم پی، ضلع پنچایت کے صدر جناب سریش کمار ڈی، کیرالہ کے انیمل ہسبنڈری ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے کاوشیگنآئی اے ایس اور دیگر عہدیداراں سمیت معززین نے شرکت کی۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…