Urdu News

ممبئی میں 40ویں ’ہنرہاٹ‘کا افتتاح

ہنر ہاٹ، ہندوستان کے صدیوں پرانے روایتی اور آبائی فنون اوردستکاری کو مارکیٹ اور مواقع فراہم کرنے کا ایک پلیٹ فارم

 

 ممبئی:17؍اپریل2022:

اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں کے اموراورکھیل کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے آج ممبئی میں اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کی موجودگی میں ’ہنر ہاٹ‘کے 40ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ ہنر ہاٹ کا 40 واں ایڈیشن، ’سودیشی‘ مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے ایک معتبر پلیٹ فارم ہے۔ جو ممبئی میں  ایم ایم آر ڈی اے گراؤنڈ  باندرہ کرلا کمپلیکس میں 16 سے 27 اپریل 2022 تک منعقد ہو رہا ہے۔ 31 سے زیادہ ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تقریباً 1000دستکاراور ہنرمند  اس میں حصہ لے رہے ہیں۔ ہنر ہاٹ میں داخلہ بالکل مفت ہے۔

 

مرکزی وزیر جناب  انوراگ سنگھ ٹھاکر نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا’’آتم نربھارت کو ’ہنر ہاٹ‘ جیسے اقدامات سے مضبوطی ملی رہی ہے۔‘‘ انہوں نے  مزید کہا ‘‘ ہنر ہاٹ کے اس 40ویں ایڈیشن میں 31 ریاستوں سے آنے والے1000سے زیادہ دستکاروں اور ہنرمندوں نے 400 اسٹال لگائے ہیں۔‘‘

وزیر محترم  نے’ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ‘ کے بارے میں بھی بات کی۔ جہاں ہر ضلع کو ایک پروڈکٹ کے لیے پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پہل سے نہ صرف لوگوں کو اپنی آمدنی بڑھانے کرنے کا موقع ملے گا، بلکہ وباء کی وجہ سے پوری دنیا میں جس  طرح معیشت متاثر ہوئی ہے، اس سے گاؤں میں کچھ دوسرے لوگوں کے لئے بھی نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے یاد لایا کہ بحران کے وقت میں وزیر اعظم کی ایک آتم نر بھارت بنانے کی آواز پر کس طرح ہندوستان کے لوگوں نےاپنے رد عمل کا اظہار کیا اور کہا ’’ہندوستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے‘‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے پی پی ای کٹس ،  ماسک اور یہاں تک کہ وینٹی لیٹر بھی بنانے شروع کردیئے۔

انہوں نے اسکل انڈیا کو فروغ دینے میں وزیر اعظم کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا۔ ’’مہارت کی تربیت اس لئے فراہم کی جاتی ہے کہ آپ نوکری تلاش کرنے والا نہ بنیں، بلکہ اس کی جگہ  نوکری دینے والے  بن جائیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہماری ثقافت اور تعلیمی ڈھانچے نے محنت کےوقار پر زیادہ توجہ نہیں دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ’محنت کے وقار‘پر بہت زور دیا ہے۔

انہوں نے ’تیجس‘ کے بارے میں بھی بتایا، جسے حکومت نے لانچ کیا ہے۔ اس کے تحت ہندوستان ہنر مند افرادی قوت کو متحدہ عرب امارات بھیجے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے اندر 30,000 ہنر مند ملازمت کے متلاشیوں کو متحدہ عرب امارات بھیجا جائے گا۔

جناب ٹھاکر نے میڈیا والوں سے 40 ویں ہنر ہاٹ میں لگائے گئے مختلف اسٹالز پر توجہ مرکوز کرنے کی بھی تاکید کی، تاکہ ان  کی بارے میں معلومات عوام تک پہنچیں اوران کی مصنوعات کو صحیح پہچان مل سکے۔

 

 

ہنر ہاٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے جو کہ اقلیتی امور کی وزارت کی ایک پہل ہے، مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ یہاں’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کا مشاہدہ ہوتا ہے اورممبئی کے ہنر ہاٹ میں ’کثرت میں وحدت‘ کے جوہر کا احساس ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا’’ اس ہنرہاٹ میں آپ کو کشمیر سے کنیا کماری اور کچھ سے کٹک تک ملک کی ثقافت اور مہارت کااحساس  کرنے کا موقع ملے گا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پچھلے سات سالوں میں ہنر ہاٹ کے ذریعے 9 لاکھ سے زیادہ ہنرمندوں اور دستکاروں نے روزگار کے مواقع حاصل کرکے فائدہ حاصل کیا ہے۔

ہنر ہاٹ کی کامیابی کو ظاہر کرتے ہوئے اپنے ہاتھ سے بنی اشیاء کی تخلیق، ترسیل، فروخت اور نمائش میں 50 سے زائد افراد ایک کاریگر اوردستکار کے ساتھ شامل ہوتے ہیں۔ اس پروگرام نے کاریگروں اور دستکاروں کے درمیان کاروبار کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ خاص طور پرخواتین،جو اب خود اپنی مدد آپ کرنے والی تنظیموں سے جڑی ہوئی یا ان کی منتظم ہیں۔ ہنر ہاٹ کے ڈیجیٹل ورژن اور وزارت تجارت کے جی ای ایم (گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس) پلیٹ فارم کی وجہ سے بہت سے کاریگر اور دستکار اب سرکاری محکموں اور نجی شعبے سے آن لائن آرڈر حاصل کر رہے ہیں۔

جناب نقوی نے کہا کہ ہنر ہاٹ، ہندوستان کے صدیوں پرانے روایتی اور آبائی فنون اوردستکاری کو مارکیٹ اور مواقع فراہم کرنے کا ایک پلیٹ فارم اور اس سے‘سودیشی‘ اور ‘ووکل فار لوکل‘ مہم کو تقویت مل رہی ہے۔

ممبر پارلیمنٹ، پرکاش جاوڈیکر نے ملک کے نوجوانوں کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ کس طرح وہ اپنی مختلف مہارتوں کا اظہار کرتے ہیں۔انہوں نے یہ کہہ کر  ہنرمندوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آگے آئیں اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے  عالمی بازار میں  اپنی مصنوعات  کو پہنچانے مدد  کریں۔انہوں نے جغرافیائی اشاریوں کے بارے میں بھی بات کی،جس سے ملک کے کاریگروں کو ایک بڑی مارکیٹ تلاش کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔‘‘انہوں نے کہا’’جب کسی پروڈکٹ کو جی آئی  کے طور پر شناخت مل جاتی ہے،تو اسے عالمی بازار تک پہنچنے کا موقع ملتا ہے۔‘‘

ہنر ہاٹ کا دورہ کیوں کریں؟

موجودہ ایڈیشن میں 31 ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 1,000 سے زیادہ کاریگر اوردستکار حصہ لے رہے ہیں اور مختلف قسم کی مصنوعات اور ہنرمندی کی نمائش کر رہے ہیں۔مہاراشٹر،اتر پردیش، راجستھان، دہلی، ناگالینڈ، مدھیہ پردیش، منی پور، بہار،آندھرا پردیش،جھارکھنڈ، گوا، پنجاب،اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، لداخ، کرناٹک، گجرات، ہریانہ، جموں وکشمیر، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ،تمل ناڈو،کیرالہ اورملک کے دیگر مقامات سے آئےہوئے دستکار اور ہنرمندممبئی’ہنر ہاٹ‘ میں اپنی دیسی مصنوعات کی نمائش کر رہے ہیں۔

بیسٹ فرام ویسٹ:’’ووکل فار لوکل‘‘اور’’بیسٹ فرام ویسٹ‘‘کے تھیم کے مطابق استعمال شدہ اور ضائع شدہ اشیاء، جیسے پلاسٹک، کاغذ، پلائی، لکڑی، شیشہ، سیرامک، جوٹ، کپاس اور اون سے بنی شاندار مصنوعات، اس کے ساتھ ساتھ کیلے کے تنے، گنے کا گودا، دھان اور گندم کا بھوسا، بھوسی، ربڑ، لوہا، پیتل، کی بنی ہوئی مصنوعات کی نمائش ہورہی ہے۔

وشوکرما واٹیکا

ہنر ہاٹ کے ایک اہم کشش’’وشواکرما واٹیکا‘‘ہے، جہاں ہنرمند اس بات کا لائیو مظاہرہ کرتے ہیں کہ کس طرح روایتی دیسی مصنوعات تیار کی جاتی ہیں۔

’میرا گاؤں میرا دیش‘ فوڈ کورٹ

ایک تھیم  پر مبنی ’میرا گاؤں میرا دیش‘فوڈ کورٹ بھی ہے۔ جہاں ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے روایتی کھانوں کا ذائقہ لیا جا سکتا ہے۔ ہاٹ میں کھانے پینے کے 60 سے زیادہ اسٹالز لگائے گئے ہیں۔

معروف فنکار ہر روز شام 6 بجے سے رات 10 بجے کے درمیان میوزیکل اور ثقافتی پروگرام پیش کریں گے۔

12 روزہ ’ہنر ہاٹ‘ کا دورہ کرنے والے لوگ معروف فنکاروں جیسے انو کپور، پنکج اُدھاس، سدیش بھوسلے،سریش واڈکر،سادھنا سرگم،امت کمار،شیلیندر سنگھ، شبیر کمار، مہالکشمی ایّر  ،بھومی تریویدی، کویتا پوڈوال،دلیر مہدی،الطاف راجہ،ریکھا راج، اُپاسنا سنگھ (مزاحیہ فنکار)،احسان قریشی (مزاحیہ فنکار)، بھوپندر سنگھ بھپی، رانی اندرانی، موہت کھنہ، پریا ملک، جولی مکھرجی، پریا مائترا، وویک مشرا،دیپک راجہ (مزاحیہ فنکار)،ادیتی کھنڈیگل، انکتا پاٹھک،سدھانت بھوسلے، راہل جوشی، سپریا جوشی،بھومیکا ملک،پریما بھاٹیہ، پوش جیمز اور دیگرکے ذریعے پیش کئے گئے ثقافتی اور موسیقی ریز  پیشکشوں کا لفظ اٹھاسکیں گے۔

26 اپریل کو ایک لیزر لائٹ شو کا بھی انعقاد کیا جائے گا اور زائرین ’ہاٹ‘ میں انو کپور کے ذریعے پیش کی جانے والی ’’انتاکشری‘‘ سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

’ہنر ہاٹ‘ورچوئل پلیٹ فارم https://hunarhaat.org/ اور https://gem.gov.in/ پر بھی دستیاب ہے۔ ملک اور بیرون ملک کے لوگ مصنوعات کی آن لائن خریداری بھی کر سکتے ہیں۔

Recommended