بھارت درشن

بہار میں اردو دوسری سرکاری زبان ہونے کے باوجود سرکاری دفاتر سے کیوں ہے غائب؟

پٹنہ، 11  ستمبر(انڈیا نیرٹیو)

 بہار میں اردو زبان کو سرکاری و غیر سرکاری سطح پر دوسری سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ یہ درجہ مختلف تحریکات اور ایثار و قربانی کی مرہون منت ہیں تب جاکر سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر جگن ناتھ مشرا کے دور اقتدار میں اردو کو یہ مقام حاصل ہوا۔

 اردو کو خصوصی درجہ حاصل ہونے کے بعد اس زبان کی ترقی کے لیے جن نکات کو مرتب کیا گیا تھا ان میں ایک نکات یہ بھی شامل تھا کہ سرکاری قواعد و ضوابط اور نوٹیفکیشن کی اردو میں اشاعت کے ساتھ سرکاری دفاتر، عمارتوں اور بہار کی سڑکوں پر لگے سائن بورڈ دوسری زبانوں کے ساتھ اردو میں بھی لگائے جائیں تاکہ اردو داں طبقہ کو کوئی 3پریشانی نہ ہو۔

 عرصہ گزر جانے کے بعد بھی اس جانب کسی بھی حکومت کی توجہ نہیں رہی۔ سرکاری اسکول، کالج، یونیورسٹی، گورنر ہاؤس، وزیر اعلیٰ رہائش گاہ و دیگر سرکاری عمارتوں پر ان کے نام انگریزی کے ساتھ ہندی زبان میں تو درج ہے مگر اردو کہیں لکھی ہوئی دکھائی نہیں دیتی۔

حالانکہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کئی موقع پر اردو سے دلچسپی اور اس کی ترویج و اشاعت کے سلسلے میں عزم کا اظہار کرتے ہوئے نظر آتے ہیں مگر گزشتہ17 سال کے اقتدار میں ان کا عزم عملی طور پر کام نہیں کر سکا۔حالانکہ بہار اسمبلی کا نام ہندی کے ساتھ اردو میں بھی درج ہے مگر دوسری عمارت اس سے خالی ہے۔

 کچھ عمارت پر ہندی رسم الخط کو ہی اردو میں لکھ دیا گیا، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اردو زبان کے تئیں حکومت کے اعلیٰ افسران کس قدر سنجیدہ ہیں، حالانکہ بہار میں اردو زبان کے عملی طور پر نفاذ کے لئے اردو ڈائریکٹوریٹ قائم ہیں مگر ڈائریکٹوریٹ کی بے حسی بھی صاف طور سے دکھائی دیتی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago