Urdu News

ویڈیو پیغام میں عید کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل

ویڈیو پیغام میں عید کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل

ویڈیو پیغام میں عید کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل

امام شاہی جامع مسجد اور امام شاہی مسجد فتح پوری نے مسلمانوں کو ویڈیو پیغام جاری کیا

ملک کی دارالحکومت دہلی کی دو بڑی مساجد کے آئمہ نے اپیل کی ہے کہ کوویڈ 19 وبائی امراض کی دوسری لہر کے دوران ش نماز عید گھروں میں ہی اداکریں۔ دونوں حضرات کا کہنا ہے کہ ابھی وبا اپنے عروج پر ہے۔ اس صورتحال میں ، محتاط رہنا بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شریعت نے ہمیں اجازت دی ہے ، جس پرعمل کرکے اس جان لیوا بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔

جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس وقت ہمارے ملک میں کورونا وائرس کی وبا نے تباہی مچا دی ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔ ہم ہر روز اپنے پیاروں کو کھو رہے ہیں۔ اس مہلک بیماری کی وجہ سے ہم اپنے قریبی رشتے داروں اور دوستوں کو قبرستان لے جانے کے لیے کندھا بھی نہیں دے پارہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ میں مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آنے والے عید کے دن اپنے گھروں میں نماز پڑھیں۔ کسی بھی جگہ مساجد اور عیدگاہوں میں جانے کی کوشش نہ کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب شریعت نے ہمیں ایسے حالات میں گھروں پر نماز پڑھنے کی اجازت دی ہے تو ہمیں اس کا خیال رکھنا چاہیے اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو بھی اس وبا سے بچانے کی کوشش کرنی چاہئے۔

شاہی مسجد فتح پوری کے امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں پر نماز عید ادا کریں۔ ان کاکہنا ہے کہ شریعت نے ہمیں اس کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نماز عید کے دن 4 رکعت نفل نماز پڑھنے کا ارادہ کرنا چاہیے اور اس نماز کوپڑھنے کے بعد تین بارتکبیر پڑھنا چاہیے " اللہ اکبر اللہ اکبر لا الہ الا اللہ واللہ اکبر اللہ اکبر وللہ الحمد " ۔ 

ان کا کہنا ہے کہ اگر مسلمان ایسا کرتے ہیں تو ان کی نماز عید ادا ہو جائے گی۔ اس موقع پر ، انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے محلے کے لوگوں کو زکوٰ ة، ، خیراة اور صدقہ فطر وغیرہ سے مدد کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کورونا وائرس کے وبا سے متاثرہ غریب خاندانوں کو اس وقت مدد کی بہت ضرورت ہے۔ لہذا ، میں مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ کورونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی کھل کر مدد اور حوصلہ افزائی کریں۔

Recommended