<div class="text-center">
<h2 style="text-align: right;">وزیراعظم جناب نریندر مودی اور اُزبکستان کے صدر شوکت مرزیوییو کے درمیان ورچوئل سمٹ
<span id="ltrSubtitle"></span></h2>
</div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20" style="text-align: right;"></div>
<div class="pt20" style="text-align: right;">President of Uzbekistan Mirziyoyev</div>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">نئی دہلی ،09؍ دسمبر 2020: وزیراعظم جناب نریندر مودی اور اُزبکستان کے صدر عالی جناب شوکت مرزیوییو کے درمیان 11 دسمبر 2020 کو ایک ورچوئل سمٹ منعقد ہوگی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">ہندوستان اور وسطی ایشیائی ملک کے درمیان یہ پہلی باہمی ورچوئل سمٹ میٹنگ ہوگی۔ اس میٹنگ میں دونوں ملکوں کے رہنما کووڈ – 19 کے بعد کی دنیا میں ہندوستان اور اُزبیکستان کے درمیان تعاون کو مستحکم کرنے سمیت باہمی تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ وہ آپسی مفاد کے علاقائی اور عالمی اُمور پر بھی غور وخوض کریں گے۔</p>
<h4 dir="RTL" style="text-align: right;">اُزبکستان کے صدر شوکت مرزیوییو</h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;"><a href="https://urdu.indianarrative.com/bharat-darshan/are-muslims-happy-ved-pratap-vaidik-13650.html">ہندوستان اور اُزبکستان</a> نے حالیہ ماضی میں اعلیٰ سطحوں کے تبادلوں کا سلسلہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 2015 اور 2016 میں اُزبیکستان کا دورہ کیا تھا، جب کہ اُزبیکستان کے صدر شوکت مرزیوییو نے 2018 اور 2019 میں ہندوستان کا دورہ کیا تھا، جس سے کلیدی شراکت داری کو ایک نئی سمت حاصل ہوئی تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;"> توقع ہے کہ ورچوئل سمٹ کے موقع پر حکومت سے حکومت کے درمیان بہت سے سمجھوتوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط ہوں گے۔</p>
<h4 dir="RTL" style="text-align: right;">پروفیسر انور پاشا اور پروفیسر خواجہ اکرام جسے ممتاز اسکالر اس ملک میں خاصے مقبول ہیں</h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">بھارت اور ازبکستان کے رشتے بہت قدیم ہیں. ازبکستان ایک خوبصورت ملک ہے. تہذیبی وراثت کے حوالے سے ازبکستان بہت امیر ملک ہے. تاشقند اور بخارا جیسے تاریخی شہر اسی ملک میں ہیں. یہ ایک پرسکون ملک ہے. یہاں اردو اورہندی زبان کے بولنے والے بھی خاصی تعداد میں ہیں. جے این یودہلی سے پروفیسر انور پاشا اور پروفیسر خواجہ اکرام جسے ممتاز اسکالر اس ملک میں خاصے مقبول ہیں. پروفیسر انور پاشا اور پروفیسر خواجہ اکرام ازبکستان میں اردو کی تدریس کے سلسلے میں مقیم رہے ہیں.</p>
<h4 dir="RTL" style="text-align: right;">امام بخاری کے ملک میں</h4>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">پروفسر خواجہ اکرام نے اپنی کتاب میں ازبکستان کا والہانہ ذکر کیا ہے. انکی کتاب امام بخاری کے ملک میں خاصی مقبول ہے. یہ بیحد معلوماتی کتاب ہے. خوشی کا مقام ہے کہ اس کتاب کا ازبک زبان میں بھی ترجمہ ہو چکا ہے. "" امام بخاری کے ملک میں ""اردو میں لکھی اس کتاب کا ترجمہ ڈاکٹر محیا عبدرھمنووا نے کیا ہے. ڈاکٹر محیا عبد الرھمنوا اردو اور ازبیک زبان کی ممتاز اسکالر ہیں. ہندوستان میں مقیم مظفر ترمزی ایک نوجوان اسکالر ہیں. مظفر ترمزی اردو اور ازبیک زبانوں پر دسترس رکھتے ہیں. مظفر ترمزی جیسے نوجوان اسکالر سےدونوں ممالک کو امیدیں ہیں.</p>
<p dir="RTL" style="text-align: right;">President of Uzbekistan Mirziyoyev</p>.