کولکاتا میونسپل کارپوریشن میں اتوار کی صبح ساڑھے7 بجے سے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ اگرچہ پہلے ایک گھنٹے میں الیکشن پرامن ہے لیکن الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو چکا ہے۔
چیتلا کے وارڈ نمبر 82 میں الزام ہے کہ بائیں محاذ کے پولنگ ایجنٹ کو پریذائیڈنگ افسر نے بیٹھنے نہیں دیا۔ سی پی آئی امیدوار پرمیتا داس گپتا نے الزام لگایا کہ پولنگ سٹیشن کے اندر رہنے والے شخص کو ہی پولنگ ایجنٹ بنایا جا سکتا ہے۔
اسی پولنگ بوتھ کے سامنے ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ اور سابق میئر فرہاد حکیم کا بینر لگا ہوا تھا، جسے پولیس کی ہدایت پر ترنمول کارکنوں نے ہٹا دیا۔
گریا کے اے جی نسکر ہائی اسکول کے پولنگ بوتھ میں سی پی آئی (ایم) کے پولنگ ایجنٹس کو بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ وارڈ نمبر 110 میں پڑنے والے اس علاقے میں سی پی آئی (ایم) کی امیدوار تنوشری منڈل کی بعد ازاں پریزائیڈنگ افسر کے ساتھ گرما گرم بحث ہوئی جس کے بعد پولنگ ایجنٹ کو بیٹھنے دیا گیا۔
کانگریس کے پولنگ ایجنٹ کو بھی وارڈ نمبر 36 میں سیالدہ ٹکی اسکول کے پولنگ بوتھ میں داخل نہیں ہونے دیا گیا اور مارپیٹ کی شکایت ہے۔ الزام ہے کہ پولنگ اسٹیشن کے باہر کھڑے ترنمول کانگریس کے کارکنوں نے کانگریس کے پولنگ ایجنٹ کی پٹائی کی۔اس کے علاوہ بیلیا گھاٹہ کے کھنہ ہائی اسکول کے پولنگ بوتھ میں سی سی ٹی وی کیمروں کو ڈھنکنے کا الزام ہے۔