4,114سرمایہ کاروں نے زمین کی الاٹمنٹ کے لیے آن لائن درخواست دی: چیف سکریٹری
چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج ایک میٹنگ کی صدارت کی جس میں محکمہ صنعت و تجارت جموں و کشمیر کے کام کاج کا جائزہ لیا۔ پرنسپل سیکرٹری، صنعت و تجارت محکمہ، ڈائریکٹرز، صنعت و تجارت، کشمیر/جموں، منیجنگ ڈائریکٹر، ایس آئی ڈی سی او
منیجنگ ڈائریکٹر، جے اینڈ کے ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کے ساتھ متعلقہ افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ زمین کی الاٹمنٹ کی نئی پالیسی کے تحت محکمہ صنعت کو زمین کی الاٹمنٹ کے لیے اب تک 4,114 آن لائن درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جس میں44,327 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ ان تمام درخواستوں پر سنگل ونڈو سسٹم کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے جس میں ایک شفاف طریقہ کار کے ذریعے زمین کی الاٹمنٹ کی جا رہی ہے جس میں فی کنال مجوزہ سرمایہ کاری، فی کنال مجوزہ براہ راست روزگار، صنعت کے زمرے، ماحولیاتی اثرات کی تشخیص، اور دوسرے الاٹمنٹ کے عمل میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے، الاٹیوں کی حتمی فہرست درخواست اور انتخاب کی تفصیلات کے ساتھ محکمہ کی آفیشل ویب سائٹ پر شیئر کی جاتی ہے اور سرکاری الاٹمنٹ سے قبل اعتراضات طلب کیے جاتے ہیں۔
چیف سیکرٹری نے اہل درخواست دہندگان کے حق میں الاٹمنٹ کے عمل کو مکمل کرنے اور 18 مہینوں میں تقریباً 2 لاکھ روزگار کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ اس کے علاوہ کارروائی کی گئی درخواستوں، اور ان کی پروسیسنگ- زمین کی الاٹمنٹ- اور صنعتی یونٹ کے قیام میں لگنے والے وقت کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پیش کی۔ ڈاکٹر مہتا نے محکمہ پر مزید زور دیا کہ وہ سنگل ونڈو سسٹم کو تیز رفتار تشخیصی نظام کے ساتھ مربوط کرے تاکہ درخواست دہندگان کو محکمہ کے ساتھ رائے کا اشتراک کرنے کے قابل بنایا جاسکے۔
انہوں نے مٹھی بھر محکموں کی بقیہ خدمات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اس ماہ کے آخر تک(EoDB) کے تحت شناخت کی گئی تمام خدمات کے اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹائزیشن کو مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ مزید برآں، محکمہ صنعت و تجارت سے کہا گیا کہ وہ تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں دستکاری اور ہینڈلوم ہاٹ تیار کرے تاکہ مقامی مصنوعات کو ریڈی میڈ مارکیٹ فراہم کی جا سکے۔ محکمہ سے مزید کہا گیا کہ وہ فی ضلع ایک پروڈکٹ کی نشاندہی کرنے میں تیزی لائے جسے بڑے پیمانے پر قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کیا جا سکے۔