بہار کے گیا ضلع میں رمضان المبارک کے موقع پر مٹی کے گھڑے اور صراحی کے فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ روزہ داروں سمیت اس کی تجارت کرنے والوں کا ماننا ہے کہ عالمی کورونا وائرس کے مضر اثرات کے بعد لوگ اپنے روایتی چیزوں کی طرف واپس آ رہے ہیں۔ ان میں ایک مٹی کا گھڑا بھی شامل ہے جسے ‘دیسی فریز ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے استعمال کا رواج ان دنوں بڑھ گیا ہے۔
دکان اور مکان تمام جگہوں پر گھڑے کے ٹھنڈے پانی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ سایہ فگن ہے اور گرمی بھی جاری ہے۔ اس صورت میں ٹھنڈے مشروبات اور ٹھنڈے پانی کا استعمال افطار اور اس کے بعد بکثرت کیا جاتا ہے۔ ابھی موسم گرما کی شروعات ہے۔ اس موسم میں ٹھنڈے چیزوں کے زیادہ استعمال سے سردی کھانسی نزلہ اور دیگر بیماریوں کی زد میں لوگ آجاتے ہیں۔
اس وجہ سے اکثریتی لوگ مٹی کے برتنوں میں رکھے پانی کا استعمال کر رہے ہیں۔ حالانکہ ابھی مٹی کے برتن یا صراحی کی فروخت اتنی نہیں ہے جتنا عموماً کہ اپریل کے آخری ہفتے سے لیکر جون تک ہوتی ہے۔ ابھی جتنے گھڑے یا صراحی فروخت ہور ہے ہیں، ان میں نوے فیصد روزے دار ہی خریدر ہے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…