<h3 style="text-align: center;">جوبائیڈن کی فتح کے لیے پیش قدمی جاری، ٹرمپ کی دھاندلی کی درخواست مسترد</h3>
<p style="text-align: right;">واشنگٹن،06نومبر(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;">امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن اپنی فتح سے صرف 6 الیکٹرول ووٹ کی دوری پر ہیں اور اب تمام نگاہیں 4 ریاستوں کے نتائج پر جمی ہیں جب کہ صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی ٹوئٹس میں انتخابی عمل پر سنگین اعتراضات کیے ہیں۔اس وقت پینسلوینیا، جارجیا ، نیواڈا اور شمالی کیرولینا میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور بائیڈن کو نیواڈا ہی 6 الیکٹورل ووٹ ملک جاتے ہیں تو وہ کامیابی کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرلیں گے۔ انتخابات میں ڈالے گئے تقریباً 14 کروڑ ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے جو خود امریکی تاریخ میں صدارتی انتخاب کے دوران ڈالے گئے ووٹوں کی سب سے زیادہ تعداد بھی ہے۔واضح رہے کہ امریکا میں ووٹروں کی مجموعی تعداد 24 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ 2016 کے صدارتی انتخاب میں، جس کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر بنے تھے، 59.2 فیصد امریکی ووٹروں نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا تھا۔ اب تک کی گنتی کے مطابق یہ شرح 60 فیصد کے قریب پہنچ رہی ہے اور بعض سیاسی مبصرین نے یہاں تک پیش گوئی کردی ہے کہ یہ شرح 65 فیصد یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;">فی الحال 538 الیکٹورل ووٹس میں سے 264 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن فیصلہ کن فتح کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ امریکا میں صدارتی امیدوار کی حتمی فتح کےلیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ 270 یا زیادہ الیکٹورل ووٹس حاصل کرے۔دوسری جانب موجودہ امریکی صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ 214 الیکٹورل ووٹ حاصل کرسکے ہیں۔ اب ان کی جیت کا مکمل دار و مدار سوئنگ اسٹیٹس پر ہے۔ البتہ امریکی سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹرمپ کو سوئنگ اسٹیٹس سے بھی تمام الیکٹورل ووٹس مل جائیں تب بھی وہ مجموعی طور پر 268 الیکٹورل ووٹ ہی حاصل کرپائیں گے۔جو بائیڈن اگرچہ اپنی فتح کےلیے بہت پرامید ہیں لیکن انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ جب تک مکمل نتائج نہیں آجاتے، تب تک وہ اپنی فتح کا اعلان بھی نہیں کریں گے۔ جب کہ دوسری جانب صدر ٹرمپ نے مختلف ریاستوں میں انتخابی عمل پر سنگین سوالات کھڑے کردیے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;">قبل ازیں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مینیجر نے اعلان کیا تھا کہ وسکونسن میں دھاندلی ہوئی ہے اور ٹرمپ وہاں دوبارہ گنتی کی باضابطہ درخواست دائر کریں گے جب کہ ٹرمپ کمپین ٹیم نے ریاست مشی گین میں ووٹوں کی گنتی رکوانے کےلیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ علاوہ ازیں ٹرمپ کی ٹیم نے پنسلوانیا میں بھی گنتی رکوانے کےلیے عدالت جانے کا اعلان کیا۔ ان میں سے مشیگن میں دوبارہ گنتی کروانے کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔</p>.