<h3 style="text-align: center;">پاکستان کو فوری طور پر گلگت بلتستان خالی کردیناچاہیے: ہندستان</h3>
<p style="text-align: right;"> ہندستانی حکومت نے پاکستان سے فوری طور پر گلگت بلتستان ہندستانی علاقہ خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، جس کا عمران خان حکومت نے اتوار کے روز اپنے عبوری پانچواں صوبہ کے طور پر اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ان کی حکومت نے گلگت بلتستان کو ’عبوری صوبائی حیثیت‘ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو اس وقت کی سابقہ ریاست جموں و کشمیر کا ایک حصہ تھا ، جسے 1947 میں پاکستان نے غیر قانونی طور پر منسلک کرلیا تھا۔</p>
<p style="text-align: right;">وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ شریواستو نے کہا کہ ’’ہندستانی حکومت غیرقانونی طور پر ہندستانی سرزمین کے ایک حصے میں مادی تبدیلیاں لانے کی پاکستان کی کوشش کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔‘‘</p>
<blockquote class="twitter-tweet">
<p dir="ltr" lang="en">Please see our statement on Pakistan Government’s decision to accord “provisional provincial status” to the so-called “Gilgit-Baltistan” : <a href="https://t.co/8XzPT0aSFH">pic.twitter.com/8XzPT0aSFH</a></p>
— Anurag Srivastava (@MEAIndia) <a href="https://twitter.com/MEAIndia/status/1322904525368365056?ref_src=twsrc%5Etfw">November 1, 2020</a></blockquote>
<script async src="https://platform.twitter.com/widgets.js" charset="utf-8"></script>
<p style="text-align: right;">مرکزی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مرکزی ریاست جموں و کشمیر اور لداخ بشمول نام نہاد ’گلگت بلتستان‘، ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ سریواستو نے کہا کہ ’غیر قانونی اور زبردستی مقبوضہ علاقوں پر حکومت پاکستان کا اختیار نہیں ہے۔‘</p>
<p style="text-align: right;">ترجمان نے کہا کہ ہندستانی حکومت ان ہندستانی علاقوں کی حالت کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنے کے بجائے پاکستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنے غیر قانونی قبضے میں تمام علاقوں کو فوری طور پر خالی کردے۔</p>.