Urdu News

اردو اکادمی،دہلی کا 32واں اردو ڈراما فیسٹول

اردو اکادمی، دہلی کے سینئر اکائونٹس آفیسر کلبھوشن اروڑا ڈراما کے ہدایت کار سنیل راوت اور ڈراما نگار ارشاد خاں سکندر کو پھولوں کا گلدستہ پیش کرتے ہوئے ساتھ میں کھڑے ہیں ڈرامے کے اداکار

  چوتھے دن ڈراما ’جون ایلیا کا جن‘ اسٹیج کیا گیا جسے ناظرین نے داد و تحسین سے نوازا

نئی دہلی
محکمہ فن،ثقافت والسنہ خطہ قومی راجدھانی، حکومت دہلی، اردو اکادمی دہلی کے زیر اہتمام سری رام سینٹر صفدر ہاشمی مارگ منڈی ہاؤس نئی دہلی میں 32ویں چھ روزہ اردو ڈراما فیسٹیول کے چوتھے دن سکشم سوسائٹی آف آرٹ اینڈ کلچر نے جناب ارشاد خان سکندر کا تحریر کردہ ڈراما ’’جون ایلیا کا جن ‘‘جناب سنیل راوت کی ہدایت میں پیش کیا، یہ ڈراما مشہورومقبول شاعر جون ایلیا کی حالات زندگی اور شاعری پر مبنی ہے۔
اس ڈرامے میں جون ایلیا کی زندگی کی سچی تصویر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ڈراما کا بیشتر حصہ جون ایلیا اور اس کے خاندانی جن ظالمین سے مکالمہ پر مبنی ہے ۔

ڈرامے کی جھلکیاں

اس کے علاوہ میرتقی میر،غلام ہمدانی مصحفی ،مرزا غالب اور منٹو کے کردار کو بھی درمیان میں لایا گیا جس سے ڈراما مزید دلچسپ ہو گیا ۔ڈراما کی شروعات جون ایلیا کے قبر سے ہوتی ہے ،وہیں جون ایلیا کا خاندانی جن نمودار ہوتا ہے جس کا تعلق امروہہ سے ہوتا ہے ،وہ سوال وجواب کے ذریعہ جون ایلیا کی حالات زندگی کو سامنے لاتا ہے ،اس میں طنزو مزاح بھی ہے اور دردو الم بھی ۔

جون کی سوانح حیات کی پرتیں ناظرین کے سامنے کھلنا شروع ہو جاتی ہیں پھر انہیں میر، غالب، منٹو اور مصحفی نظر آتے ہیں تو یہ منظر اس وقت اور بھی زیادہ پریشان کن ہوجاتا ہے جن ، میر، غالب، مصحفی اور منٹو وغیرہ کو نہیں دیکھ پاتا ہے ۔ڈرامے کی منظرکشی قبرستان میں ہی ہوتی ہے اور ڈرامے کے بیشتر کردار وہ ہوتے ہیں جن کا انتقال ہوچکا ہے ۔
ڈراما ’’جون ایلیا کا جن ‘‘ میںدھرمیندر نے مرکزی کردا ر جون ایلیا کا کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ ترونا کانڈپال (رقاصہ)،رتیش یادو( مصحفی )،بھوپیندر (غالب)،ستیم تیواری (میرتقی میر)،اقصیٰ پروین (بھابھی)،رشمی سنگھ (ماں )کومل منشی (سہانہ ایلیا)،سنیل راوت (منٹو)اوروکرما دت پانڈے(ظالمین جن)وغیرہ نے اسٹیج پر شاندار انداز میں کردار نگاری کے جوہر دکھائے جب کہ رن وجے نے پردے کے پیچھے سے میوزک اور لائٹ سسٹم کو سنبھالا۔
ڈراما بہت معلوماتی اور دلچسپ تھا۔اداکاروں نے اس انداز سے’’ جون ایلیا کا جن‘‘ ڈراما پیش کیاکہ لوگ جذباتی ہو گئے اور سکوت طاری ہوگیا ۔گزشتہ دنوں کے مقابلہ آج ناظرین کی تعداد بھی بہت تھی جووقفہ وقفہ سے تالیاں بجا کرڈرامے کے اداکاروں کا حوصلہ بڑھا رہی تھی۔ آخر میں سبھی لوگوں نے کھڑے ہوکر اداکاروں کااستقبال کیا اور ڈرامے کی ستائش کی ۔ڈراما کے آغاز سے قبل نوازش مہدی نے جون ایلیا، سکشم سوسائٹی آف آرٹ اینڈ کلچر،ڈراما ’’جون ایلیا کا  جن ‘‘کے ہدایت کار سنیل راوت اور ڈراماکے تخلیق کار ارشاد خان سکندر کا تعارف کرایا ۔

ڈرامے کی جھلکیاں

ساتھ ساتھ ڈراما کی تاریخ اور اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ڈراما کی تاریخ بہت قدیم ہے ،فلم اور سنیما سے قبل ، تفریح کا وسیلہ صرف ڈراما تھا اس کی قدرو اہمیت آج بھی کم نہیں ہوئی ہے یہی وجہ ہے کہ آج بڑی تعداد میں ناظرین موجود ہیں ،ان کی موجودگی سے جہاں ہمیں حوصلہ ملتا ہے وہیں اس طرح کے فن کوبھی عروج ملتا ہے۔
سنیل راوت نے اردو اکادمی دہلی اور حکومت دہلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اردو اکادمی دہلی نے 6روزہ اردو ڈراما فیسٹیول کا انعقاد کرکے بہت بڑا کارنامہ انجام دیا ہے ،اس سے زبان و ادب کو بھی فروغ ملے گا ساتھ ساتھ اس فن کی ترویج و اشاعت میں مدد ملے گی ۔ڈراما ’’جون ایلیا کا جن ‘‘ کے تخلیق کار جناب ارشاد خان سکندر نے بھی حکومت دہلی اور اردو اکادمی کے اس اقدام کو سراہا ۔
ڈراما کے اختتام پر اردو اکادمی، دہلی کے سینئر اکائونٹس آفیسر کلبھوشن اروڑا نے ڈراما ’’جون ایلیا کا جن‘‘کے ہدایت کار سنیل راوت اور اس ڈراما کے تخلیق کار ارشاد خان سکند کو گلدستہ پیش کرکے خیر مقدم کیا۔ناظرین میں پروفیسر محمد کاظم، ڈاکٹر جاوید حسن، ڈاکٹر فرمان اور ترکیش پردیپ وغیرہ بطور خاص موجود رہے ۔ڈرامے کی اس تقریب کو کامیاب بنانے میں اردو اکادمی دہلی کے کارکنان کا اہم کردار رہا۔

ناظرین

Recommended