Urdu News

بڑیل میں واقع فیض قدوائی کی رہائش گاہ پر شاندار مشاعرہ کا انعقاد

بڑیل میں واقع فیض قدوائی کی رہائش گاہ پر شاندار مشاعرہ کا انعقاد

کاغذ کبھی آتش کی عبادت نہیں کرتا

بڑیل میں واقع فیض قدوائی کی رہائش گاہ پر شاندار مشاعرہ کا انعقاد

بارہ بنکی ۔ (ابوشحمہ انصاری)

شاد بڑیلوی کے زیر اہتمام فیض قدوائی کی رہائش گاہ پر ایک شاندار مشاعرے کا اہتمام کیا گیا۔مشاعرے کی صدارت ماسٹر عرفان بارہ بنکوی  نے کی جب کہ نظامت وقار کاشف نے ادا کی۔

مہمان خصوصی کے طور پر سینیر صحافی ڈاکٹر ریحان علوی اور نفیس بارہ بنکوی موجود رہے۔ کل رات کو شہر کے محلہ بڑیل میں دیر رات تک چلنے والے مشاعرے میں شعرانے ایک سے بڑھ کر ایک کلام پیش کیے۔

پسند کیے جانے والے اشعار نذرِ قارئین ہیں۔

قیامت سے مجھ کو ڈراتے ہو کیونکر

 ترا روٹھنا کیا قیامت نہیں ہے

ماسٹر عرفان بارہ بنکوی

مظلوم ستمگر کی اطاعت نہیں کرتا

 کاغذ کبھی آتش کی عبادت نہیں کرتا

 ڈاکٹر ریحان علوی

یہ جو پانی مری آنکھوں میں بھرا رہتا ہے

اس لیے زخم محبت کا ہرا رہتا ہے

وقار کاشف

اپنے قدم سفر میں کچھ ایسے بڑھایئے

چلنا پڑے جو آگ پہ چل کر دکھائے

 نفیس بارہ بنکوی

خلوص والوں کو ہرگز خفا نہیں کرتے

 پھر ایسے لوگ دوبارہ ملا نہیں کرتے

زید مظہر

جس موسم میں چاند گھٹاؤں سے نکلے

وہ موسم کیا خوب سہانا  ہوتا ہے

شاد  بڑیلوی

ابن آدم کی یہ فطرت ہوتی ہے

ایک ملے تو دو کی چاہت ہوتی ہے

زاہد بارہ بنکوی

وہ بار بار چمکتے ہیں جب اندھیرا ہو

غرور رات کا کچھ جگنوؤں نے توڑا ہے

دانیال ساقب

راستے خاموش ہیں اپنی جگہ ہم کیا کریں

بیچ میں کشتی ہماری دور اب ساحل بھی ہے

کیف بڑیلوی

سجدہ وہ ہے جس میں پایا جائے خلوص

صرف جبیں جھک جانے سے کیا ہوتا ہے

طالب اعلیٰ پوری

بی وی کے کہنے سے اس کو چھوڑ دیا

جس کے پاؤں کے نیچے جنت ہوتی ہے

توفیل ادریسی

ان کے علاوہ سہیل بڑیلوی و دیگر شعرا نے بھی اپنے کلام پیش کیے۔ دیر دیر تک چلنے والے اس مشاعرےمیں بڑی تعدادمیں سامعین موجود رہے۔

Recommended