بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)
ادبی اور ثقافتی سرزمین برہان پور سے تشریف لائے کہنہ مشق شاعر رحمان ثاقب کے اعزاز میں نوجوانان ادب پیر بٹاون کے زیر اہتمام ایک پر وقار اعزازی مشاعرہ مدرسہ یوسفی میں ہوا۔ مشاعرہ کی صدارت استاداشعرا الحاج نصیر انصاری نے جب کہ نظامت کے فرائض عرفان بارہ بنکوی نے انجام دئے۔
مہمان خصوصی کے طور پر صحافی شاعر نقاد امیر حمزہ اعظمی۔ مشتاق بزمی اور سماجی کارکن طارق جیلانی نے شرکت کی۔اس موقع پر تنظیم کی جانب سے مہمان شاعر رحمان ثاقب برہان پوری کو نشان یادگار اور شال پیش کرکے ان کی عزت افزائی کی گئی تمامی شعرا کی مقامی ذمہ داروں نے گل پوشی کی۔ صاحب اعزاز رحمان ثاقب نے بارہ بنکی سے اپنے دیرینہ روابط کا جذباتی انداز میں ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کا نوجوان بہتر ادب کی تخلیق کر رہا یہان اردو زبان کی بے لوث خدمت انجام دی جا رہی ہے جو خوش آئند ہے۔
مشاعرہ کا آغاز مہمان اعزازی کی نعت پاک سے ہوا. پسند کئے گئے اشعار پیش قارئین ہیں۔
جستجو تیری نہ اب ایک جگہ رہنے دے
ہوں پریشاں میں تجھے پانے کا ارماں کرکے
نصیر انصاری
یہ مصلحت کے پجاری یہ نفرتوں کے اسیر
نہ جانے کیسے محبت کی زد میں آ گئے ہیں
رحمان ثاقب برہانپوری
مجھ کو آیا ہی نہیں تیری عبادت کرنا
میرے اللہ مرے ساتھ رعایت کرنا
امیر حمزہ اعظمی
بھلے پڑوسی کو یہ بات معتبر نہ لگے
ادھر لگے تری خوشبو مگر ادھر نہ لگے
سلیم صدیقی
تمارا فعل کہ تم جھوٹ بولتے ہو بہت
ہمارا جرم کہ ہم اعتبار کرتے ہیں
شعیب انور
اندھیرا بہت ہے سنو فیض تم کو
چراغ محبت جلانا پڑے گا
فیض خمار بارہ بنکوی
آتما جاکے پرماتما سے ملی
راکھ ساری چتا میں دھری رہ گئی
نفیس بارہ بنکوی
خلافت ہے امامت ہے شجاعت ہے سخاوت ہے
ہمارے پاس سب کچھ ہے تویی بیچارگی کیوں ہے
صابر نظر احمد پوری
جن کو نہین ہے فکر بدن کی تھکان پر
اڑتے وہی پرند ہیں اونچی اڑان پر
شمیم بارہ بنکوی
جو تمہارا پتہ نہ پاتے ہم
جانے کتنے خدا بناتے ہم
زاہد بارہ بنکوی
تیرے جانے کا تصور ہی کیا تھا میں نے
سونے سونے درو دیوار ہوئے جاتے ہیں
ریحان رونقی
اس کے علاوہ آدرش بارہ بنکوی، ڈاکٹر ریحان علوی، مشتاق بزمی، زید مظہر عباس، کاشف شاد بڑیلوی، نے بھی کلام پیش کیا۔آخر میں مشاعرہ کنوینر زاہد بارہ بنکوی صابر نظر اور ریحان رونقی نے شعرا و مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔