ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام دو روزہ آن لائن سیمینار کا انعقاد
ورلڈ اردو ایسوسی ایشن ، نئی دہلی کے زیر اہتمام دو اور تین جولائی2022 کو دو روزہ آن لائن سیمینار کا انعقاد عمل میں آیا جس میں ملک اور بیرون ملک سے متعدد مقالہ نگاروں نے شرکت کی۔ اس سیمینار کے لیے ’ادب کی تفہیم کے زاویے: نظریہ، نقاد اور قاری‘ بطور موضوع منتخب کیا گیا۔ ظاہر ہے یہ موضوع اپنے اندر بے پناہ وسعت رکھتا ہے لہٰذا مقالہ نگاروں نے اس حوالے سے موضوع کے مختلف گوشوں پر اپنے مقالات پیش کیے۔
پروگرام کا افتتاح ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے چیئرمین پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین تمام مہمانان کا استقبال کیا اور اپنے استقبالیہ کلمات میں انھوں نے اس موضوع کی اہمیت و معنویت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے موضوعات پر تسلسل کے ساتھ مباحث ہمارے یہاں موجود ہیں ۔ لیکن اکیسویں صدی کے اس عہد میں جہاں سائنس اور ٹکنالوجی کا بول بالا ہے ، جہاں انٹرنیٹ کی دنیا میں معلومات کا انبار ہے ۔ اور مجموعی طور پر اس عہد نے انسان کو مادیت کے حصار میں اس طرح گرفتار کر رکھا ہے کہ ہر چیز میں سود و زیان کا پیمانہ ہی ملحوظ خاطر رہتا ہے ۔ ایسے میں یہ سوال بھی اہم ہوجاتا ہے کہ " اس اکیسویں صدی " میں کیا ادب کی کوئی ضرورت۔ ہے بھی یا نہیں ؟؟؟لیکن اس سوال سے پہلے یہ بھی غور کرنا ہے کہ اس عہد میں ادب کی تفہیم کی کیا کیا صورتیں ہیں کیونکہ آج دنیا کو سمجھنے ،سمجھانے کا نظریہ بدل گیا ہے ، زندگی کو دیکھنے کے زاویے تبدیل ہوچکے ہیں تو لا محالہ ادب کی تفہیم کے زاویے اور نظریات میں بھی لازماًتبدلیاں آئی ہوں گی،
اس کے بعد ڈاکٹر سید تقی عابدی نے کلیدی خطبہ دیا۔ انھوں نے تفہیمِ ادب کے مختلف زاویوں پر گفتگو کی اور اپنا گراں قدر خطبہ پیش کیا اور اس موضوع کے ضمن میں شعر و ادب کے مختلف حوالوں پر روشنی ڈالی اور گوبل ادب کی وسعت اور تفہیم کے حوالے سے کئی نکات پیش کیے ۔ افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر محمد افضال بٹ، ڈاکٹر صدف نقوی اور ڈاکٹر شگفتہ فردوس نے بطور مہمان اعزازی شرکت کی اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیافیجی جزیرہ سے جناب شہزاد علی سیکریٹری انجمن اساتذہٴ اردو فیجی ، محترمہ فوزمین صاحبہ ایجوکیشن آفیسر منسٹری آف ایجیوکیشن فیجی ، محترمہ حیا سمیل کے علاوہ فیجی کے اردو اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
اس سیمینار میں کل چار سیشن کے تحت ہند و پاک کی مختلف یونیورسٹیوں سے تقریبا چالیس مقالے پیش کیے گئے اور اصناف ادب کے متعدد پہلوؤں کو زیر بحث لایا گیا۔ پہلے سیشن میں پروفیسر شہاب عنایت ملک جموں اور جناب نصر ملک ڈنمارک ، دوسرے میں ڈاکٹر امتیاز وحید کلکتہ اور ڈاکٹر مشتاق حیدر کشمیر ، تیسرے میں ڈاکٹر شہناز قادری جموں اور ڈاکٹر احمد کفیل گیا بہار اور چوتھے سیشن میں ڈاکٹر سلیم محی الدین اورنگ آباد، ڈاکٹر عبدالحئ، سی ایم کالجدربھنگہ اور ڈاکٹر شیو پرکاش جے این یو نے صدارت کے فرائض انجام دیے۔ جب کہ ڈاکٹر محمد رکن الدین، ڈاکٹر محمد جلیل اقبال خاکی،ڈاکٹر امتیاز رومی اور شہباز رضا نے نظامت کی۔واضح رہے کہ حاضرین کو بھی اپنے تاثرات اور خیالات کے اظہار کا موقع دیا گیا اور اسے سوشل میڈیا پر براہ راست نشر کیا گیا۔