تہذیب و ثقافت

تین دہائیوں کے بعد آٹھویں محرم کا جلوس نکلا، سرینگر کی سڑکیں حضرت امام حسین کی محبت سے سرشار

سرینگر، 27 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

 تین دہائیوں کے بعد پہلی بار ہزاروں کی تعداد میں شیعہ عزاداروں نے آٹھویں محرم کا جلوس نکالنے کے لیے سری نگر کے روایتی راستوں کا رخ کیا۔ تفصیلات کے مطابق نواسہ رسول حضرت امام حسین (ع) کی مدح سرائی، ماتم اور حمد و ثنا کے درمیان تاریخی جلوس شہر کے علاقے گرو بازار سے شروع ہوا جو بڈھ شاہ چوک سے ہوتا ہوا ایم اے روڈ اور پھر ڈلگیٹ میں پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔

واضح ہو کہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے کے بعد ایل جی منوج سنہا کی قیادت میں انتظامیہ نے شیعہ سوگواروں کو روایتی راستوں سے آٹھویں محرم کا جلوس نکالنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔ انتظامیہ نے سوگواروں کے روایتی راستوں سے گزرنے کے لیے صبح 6 بجے سے صبح 8 بجے تک کا وقت مقرر کیا تھا۔ شیعہ رہنماؤں اور علما نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور اس تاریخی فیصلے پر انتظامیہ کی تعریف کی ہے۔

کشمیر کے مختلف حصوں سے ہزاروں سوگواروں کو سرینگر کی سڑکوں پر پرامن طریقے سے پیدل چلتے ہوئے، ماتم کرتے، حضرت امام حسین (ع) کے اونچے جھنڈے اٹھائے اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ اس شامل افراد نے کہا کہ ہم ایل جی انتظامیہ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اتنے طویل وقفے کے بعد ہمیں جلوس نکالنے کی اجازت دی۔ ایک سوگوار الطاف حسین نے کہا کہ یہ واقعی ہمارے لیے ایک خوشی اور عظیم لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ محرم ہر مسلمان کو حضرت امام حسین (ع) کے نقش قدم پر چلنے کی یاددہانی کراتا ہے۔

اس دوران بات کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پی) وجے کمار نے کہا کہ کل سری نگر میں سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں 8ویں محرم کے جلوس کو روایتی راستوں سے گزرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔  جلوس کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے صبح 2 بجے سے افسران اور جوانوں کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا تھا۔  اور جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سری نگر محمد اعجاز اسد نے کہا کہ تین دہائیوں کے بعد محرم کے جلوس کی اجازت دی گئی ہے۔  “میں کہوں گا کہ یہ امن کے فوائد میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماتم کرنے والوں نے تعاون کیا ہے اور انتظامیہ نے بھی‘‘۔ ایس ایم سی کے میئر جنید عظیم متو نے کہا کہ سری نگر کی سڑکوں پر طویل عرصے کے بعد یہ ایمان کا مظاہرہ ہے اور انہوں نے اس تاریخی فیصلے پر ایل جی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوگوار پرامن طریقے سے چل رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ 10 محرم کو عاشورہ کے نام سے بھی پابندیاں ہٹا دی جائیں گی۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago