منہدم ہونے سے پہلے ہٹ گئے اچھا کیا
بھائی بچنا چاہئے گرتی ہوئی دیوار سے
علی گڑھ
معروف صحافی مبین خاں کی جانب سے علی گڑھ کی زرعتی و صنعتی نمائش میں ایک عظیم الشان مشاعرے کا انعقاد عمل میں آیا۔جس کی صدارت ڈاکٹر الیاس نویدؔ گنوری نے کی مہمانِ خصوصی کی حیثیت بابر الیاس شامل ہوئے جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر مجیب شہزر نے انجام دئیے۔
مشاعرے کا آغاز عتیق سحر نے نعتِ سرورِ کونین سے کیا۔اس پروگرام میں ڈاکٹر الیاس نویدؔ گنوری کو شتاب خاں میمورئل ایوارڈ ۳۲۰۲،بابر الیاس کو شہریار ایوارڈ اور عتیق سحر کو علی گڑھ رتن سے نوازا گیا۔
مشاعرے میں مقامی و بیرونی شعراء نے کلام پیش کیا۔قارئین کے لئے مشاعرے میں پڑھے گئے منتخب اشعار حسب ذیل ہیں۔
منہدم ہونے سے پہلے ہٹ گئے اچھا کیا
بھائی بچنا چاہئے گرتی ہوئی دیوار سے
ڈاکٹر الیاس نویدؔ گنوری
یقیں سے جب کوئی حرفِ دعا نکالتا ہے
تو سنگ زار سے رستہ خدا نکالتا ہے
بابرؔ الیاس
بچوں کے شور سے مرے گھر میں سکون ہے
گل ہی نہ ہو تو رونقِ گلدان کچھ نہیں
ڈاکٹر عرفانؔ جمالی
چمن کی نفاست پہ حرف آئے گا
گلابوں سے تتلی جدا مت کرو
ڈاکٹر مجیب شہزرؔ
جینا تم کو دکھلا دے جو ایساکوئی پل ڈھونڈو
سر کو پکڑ کر بیٹھے کیوں ہو مشکل کا کوئی حل دھونڈو
عتیق سحرؔ
وقت مانگے گا کبھی تجھ سے گناہوں کا حساب
کیا عجب کام نہ پھر جھوٹ کا جادو آئے
ڈاکٹر مسرورؔ احمد
قاتل تجھ میں ہمت ہے تو ڈھونڈ مجھے
اپنے خون میں پاؤں ڈبو کر چلتا ہوں
جونیؔ فاسٹر
اب یہ خواہش ہے کریں لوگ ہماری غیبت
پھیل جائیں تری گلیوں میں خبر کی صورت
سید بصیرالحسن وفاؔ نقوی
اگر صورت تمہاری اس قدر پیاری نہیں ہوتی
محبت کرنے کی ہم کو بھی بیماری نہیں ہوتی
محمد عادل فرازؔ
ایک رات جو مہتاب منور نہیں نکلا
ایسا تو کبھی سوگ کا منظر نہیں نکلا
ذوالفقار زلفیؔ
اس کے علاوہ انجمؔ بدایونی، شباب علی گڑھی،مرشد بدایونی،جاوید اخترؔ وارثی،کمارانوپمؔ،مقیت آغازؔ گنوری،پنکج بھاردواج،سکھ راج صنمؔ اورڈاکٹر دولت رامؔ شرمانے بھی کلام پیش کیا۔